مارک زکربرگ نے تمام حکومتوں کو مشورہ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطا بق فیس بک کے بانی نے تمام حکومتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے لیے مناسب ریگولیٹری نظام لائیں۔
فیس بک کے بانی نےیہ تجویز ایک ایسے وقت میں دی جب پوری دنیا میں سوشل میڈیا پر غلط معلومات کی وجہ سے نئے ریگولیٹری نظام لائے جانے کی باتیں زیر بحث ہیں۔
فیس بک نے خاموشی سے پنٹریسٹ جیسی نئی ایپ متعارف کرادی
خیال رہے کہ سوشل میڈیا خاص طور پر فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام جیسی مقبول ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کے لیے ریگولیٹری نظام لانے کی باتیں نہ صرف یورپ و امریکا بلکہ ایشیا و افریقہ میں جاری ہیں۔
یاد رہے سوشل میڈیا پر ریگولیٹری نظام کے حوالے سے پاکستان میں بھی زبردست بحث جاری ہے اور حکومت نے ریگولیٹری نظام بھی متعارف کرادیا ہے۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز اور غلط مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومتوں کا اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مناسب ضوابط متعارف کرانے چاہیے۔
فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ کس طرح کے مواد کو آگے جانا چاہیے یا کس طرح کی تقریر کو پھیلایا جانا چاہیے یہ کام فیس بک سمیت دیگر سوشل ویب سائٹس کا نہیں ہے۔
مارک زکربرگ نے واضح کیا کہ فیس بک اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتا ہے تاہم غلط معلومات کے پھیلاؤ اور نفرت انگیز مواد کی آن لائن ترسیل کو روکنے کے لیے حکومتوں کو کردار ادا کرنا پڑے گا۔
اس وقت فیس بک کے 35 ہزار ملازمین آرٹیفیشل انٹیلی جنس (آئی اے) کی مدد سے جھوٹی معلومات اور نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کی کمپنی یومیہ 10 لاکھ جعلی اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ کہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں مارک زکربرگ کے علاوہ دیگر سوشل ویب سائٹس اور ایپس کے اعلیٰ عہدیداروں، حکومتی سربراہوں اور ڈیجیٹیل سیکیورٹی ماہرین نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News