سعودی عرب میں عنقریب پُرتعیش محلوں کو لگژری ہوٹلوں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
سعودی دارالحکومت ریاض کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ملک میں ہوٹلنگ کے شعبے میں میزبانی کی اعلیٰ ترین پُرتعیش سہولیات کی فراہمی ہے۔
پی آئی ایف کے بیان کے مطابق اِس مقصد کے لیے ملک میں ایک نئے ادارے کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جس کا نام بوتیک گروپ رکھا گیا ہے۔ یہ ادارہ سعودی پورٹ سٹی جدہ کے الحمرا پیلس، دارالحکومت ریاض کے طویق پیلس اور ریڈ پیلس نامی محلات کو انتہائی پُرشکوہ ہوٹلوں میں تبدیل کردے گا۔
لگژری ہوٹلوں میں بدل دیے جانے کے بعد ان سعودی محلات میں مہمانوں کے رہنے کے لیے 224 پرتعیش کمرے، سُوٹس اور ولاز دستیاب ہوں گے۔
سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مطابق اِن محلات میں صحت اور تفریح کی متعدد سہولیات فراہم کیے جانے کے علاوہ لگژری ریسٹورنٹس بھی کھولے جائیں گے۔
سعودی عرب تیل برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جس کی معیشت کا اب تک زیادہ تر انحصار تیل کی برآمد پر ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے ویژن 2030ء منصوبے کے مطابق سیاحت کو فروغ دے کر ملکی معیشت کا تیل کی آمدن پر انحصار کم کرکے 2030ء تک سیاحتی شعبے سے ہونے والی آمدن کو مجموعی قومی پیداوار کے کم از کم 10 فیصد تک لانا چاہتے ہیں۔
اس عوامی سرمایہ کاری فنڈ کے پاس 480 بلین ڈالر کے مالی وسائل موجود ہیں۔ سرمایہ کاری فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان کا کہنا ہے کہ بوتیک گروپ کے نام سے نئے ادارے کا قیام ظاہر کرتا ہے کہ اس مالیاتی ادارے کے پاس موجود وسائل کو کس طرح ملکی معیشت کے ان شعبوں کی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جن کا تیل کی صنعت سے کوئی تعلق نہیں اور جن میں ترقی کے بے تحاشا امکانات موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News