پیرس: فرانس کے دارالحکومت میں مہنگائی سے پریشان عوام لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئی ہے جو حکومتی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ملکی آئل کمپنی ’ٹوٹل‘ کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں پیٹرول بحران شدت اختیار کرگیا
قبل ازیں ریفائنری کمپنیاں ملازمین کی ہڑتال کے باعث بند تھیں جس کے بعد ملک بھر میں پیٹرول کی قلت پیدا ہوگئی تھی جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔
ایسی صورت حال میں فرانس کی مختلف تنظیموں اور یونینوں نے احتجاج کی اپیل کی تھی جس پر آج ایک لاکھ سے زائد افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین سے خطاب میں رہنماؤں نے کل (منگل) کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔
صدر میکرون کی حکومت پینشن کے نظام میں ایک انتہائی متنازع تبدیلی کی منظوری کرنے والی ہے جس پر انہیں کافی تنقید کا سامنا ہے اور اب مہنگائی اور پیٹرول کی قلت نے ایک نیا ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس، ائیرپورٹ ملازمین کی ہڑتال، سترہ فیصد پروازیں منسوخ
دوسری جانب حکومت پُرامید ہے کہ چند دنوں میں حالات معمول پر آجائیں گے۔ ٹوٹل آئل کمپنی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ مزدور یونین کے ساتھ اجرت میں اضافے پر معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد مزدور ہڑتال ختم کرکے کام شروع کردیں گے۔
واضح رہے کہ فرانس میں دو برس قبل بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہوئے تھے جس میں مظاہرین نے زرد رنگ کی جیکٹس پہنی ہوئی تھیں اور اس بار بھی اکثر مظاہرین یہ جیکٹس پہنے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News