دنیا کے گرد گھومنے والے چاند پر روزانہ سیارچے گرتے رہتے ہیں لیکن ہم زمین پراس مظہر کا مشاہدہ نہیں کرپاتے۔ حال ہی میں یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں اینیمیشن کے ذریعے بتایا گیا ہے اگر یہ سیارچے گرتے ہوئے دِکھنے لگیں تو کیسے لگیں۔
ہیزگریارٹ نامی یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو اپ لوڈ ہوئی جس میں دِکھایا گیا کہ چاند کی سطح سے ان خلائی چٹانوں کے ٹکرانے کا منظر کیسا ہوتا ہوگا۔
تین منٹ کی اینیمیشن ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چاند کی سطح پر ایک چھوٹی سی روشنی چمکتی ہے، جو سیارچے کے سطح پر گرنے کو دِکھاتی ہے۔ قریب سے دیکھنے پر ایک زبردست منظر سامنے آتا ہے جس مین سیارچہ چاند کی سطح پر واضح ہوجاتا ہے۔ یہ تصادم آتش بازی کی طرح کا ہوتا ہے۔
روزانہ 2766 کلو گرام کی خلائی چٹانیں چاند پر گِرتی ہیں، جو تقریباً ایک لاکھ چٹانیں بنتی ہیں لیکن زیادہ تر چیزیں دھول کے ذرات جیسے ہوتی ہیں۔
تاہم اگر چاند خلائی چٹانوں کو نہ روکتے تو اس کے بجائے دنیا ان سیارچوں کا نشانہ بنتی اور یہاں زندگی کا وجود نہیں ہوتا۔
اگرچہ سائنسدان اس بات پر وثوق نہیں ہے کہ چاند کس طرح بنا لیکن مروجہ خیال کے مطابق یہ زمین اور کسی دوسرے چھوٹے سیارے کے درمیان تصادم کے بعد بنا۔
لیکن یہ خلائی چٹانوں اور زمین کے درمیان رکاوٹ کا کردار ادا کرتا ہے۔
انٹرنیشنل آسٹرونومیکل یونین کے مطابق چاند کی سطح پر 9137 بڑے گڑھے ہیں جن میں سے 1675 پرانے ہیإ۔
سب سے سست سیارچہ 45 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے جبکہ تیز ترین سیارچہ 1 لاکھ 60 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے۔
اس رفتار سے حرکت نے والے چھوٹے سیارچوں میں بھی زبردست طاقت ہوتی ہے۔ یعنی 4.5 کلو کا سیارچہ اس رفتار پر ٹکرائے تو چاند پر 30 فِٹ گہرا گڑھا ڈال دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News