صلاح الدین قتل کیس میں اہم پیش رفت ہو ئی ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ رحیم یار خان کے حکم پر قبر کشائی کے بعد ڈاکٹرز کی ٹیم نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے نمونے حاصل کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین توڑنے کی پاداش میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی قبرکشائی کر دی گئی ہے، اس موقع پر میڈیکل بورڈ کی ٹیم بھی وہاں موجود تھی جبکہ قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عارف کی نگرانی میں کی گئی۔
دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے بورڈ میں سرجن میڈیکولیگل پنجاب، ایم ایس میو ہسپتال، علامہ اقبال میڈیکل کالج لاہور، ڈاکٹر فرحت سلطانہ (سربراہ فرانزک ڈیپارٹمنٹ) اور میو ہسپتال کے دیگر 3 سینئر ڈاکٹرز بھی شامل ہیں، صلاح الدین کے والد نے رحیم یار خان پولیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی درخواست کی تھی۔
رحیم یار خان پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ رحیم یار خان کے حکم پر کامونکی کے نواحی گاؤں گورالی میں صلاح الدین کی قبر کشائی کی گئی، ڈاکٹرز نے میت کا معائنہ کیا اور ضروری نمونے حاصل کرلیے۔
صلاح الدین کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوحقائق پہلے پوسٹ مارٹم میں چھپائے گئے اب وہ سامنے آئیں گے، ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے کیونکہ ملزمان کی گرفتاری کے بغیر انصاف ممکن نہیں،انھوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمان خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے مختلف ھیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صلاح الدین کے والد نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھااورصلاح الدین کے والد کی درخواست پر ہی عدالت نے قبرکشائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت کے افسوس ناک واقعے میں فرانزک رپورٹ نے بھی موت سے قبل جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
