ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات آپ کی زندگی کا آدھا سال کم کر سکتے ہیں۔ درجہ حرارت اور بارشوں میں اضافہ، اور صحت عامہ کے مسائل جو ان کے ساتھ آتے ہیں سے اوسطاً انسانی متوقع عمر میں چھ ماہ تک کم ہونے کا امکان ہے۔
بنگلہ دیش کی شاہ جلال یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے ساتھ معاشیات کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر محقق امیت رائے کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے اربوں لوگ متاثر ہورہے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کو درپیش اس عالمی خطرہ کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
گرمی کی لہر اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب انسانی صحت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں، لیکن موسمیاتی تبدیلیاں صحت کے لیے مزید اثرات بھی پیدا کر سکتی ہیں، جس میں سانس سے جڑے امراض اور دماغی بیماریوں میں اضافہ شامل ہے۔
یہ اندازہ لگانے کے لیے کہ موسمیاتی تبدیلی کس طرح عمر کو متاثر کر سکتی ہیں، محققین نے 1940 سے 2020 تک 191 ممالک کے اوسط درجہ حرارت، بارش اور متوقع زندگی کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔
انہوں نے حساب لگایا کہ عالمی درجہ حرارت میں 1 ڈگری سیلسیس (1.8 ڈگری فارن ہائیٹ) کا اضافہ اوسطاً انسانی متوقع عمر میں تقریباً پانچ ماہ اور ایک ہفتے کی کمی سے منسلک ہے۔
ایک جامع موسمیاتی تبدیلی کے اشاریہ میں 10 پوائنٹ کا اضافہ جس میں درجہ حرارت اور بارش دونوں کو مدنظر رکھا گیا ہے توقع ہے کہ اوسط عمر متوقع چھ ماہ تک کم ہو جائے گی۔
محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں رہنے والے افراد خاص طور پر خواتین موسمیاتی تبدیلی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوں گے اور نقصان میں رہے گے۔
مستقبل کے حوالے سے اس قسم کے مطالعے میں مخصوص شدید موسمی واقعات، جیسے جنگل کی آگ، سونامی اور سیلاب کے اثرات کا بھی اندازہ لگانا چاہیے۔ رائے نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ صرف درجہ حرارت اور بارش کا تجزیہ کرنے سے ان واقعات کے اثرات کو پوری طرح سے گرفت میں نہیں لیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News