
حکومت بلوچستان نے اپوزیشن کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق حکومت نے 17ارکان اسمبلی کے خلاف 18 جون کے بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی پر ایف آئی درج کی تھی۔
19جون کو حزب اختلاف بلوچستان کے رہنما نے اجتماعی طورپر بجلی گھر تھانے میں گرفتاریاں پیش کی تھیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین گزشتہ دس روز سے گرفتاری دینے کے لئے بجلی گھر تھانے میں پڑاو ڈالے ہوئے ہیں ، دس روز گزر جانے کے باجود بھی اپوزیشن کے اراکین کی گرفتاریاں عمل میں نہیں لائی جاسکی ہیں۔
ملک سکندر ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے ایف آئی آر واپس لینے کے باجود نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے پاس مذاکرات کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں حکومت کو جام کرنے کے لیے تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایس پی انویسٹی گیشن سٹی کی سربراہی میں کیس کی تحقیقات کی گئی تھی جبکہ کسی بھی نامزد اپوزیشن رکن کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News