
پاک سر زمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے دور میں 300 ارب روپے خرچ ہوئے تو کراچی تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں آگیا تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 13 سالوں میں وفاق سے سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں 10 ہزار ارب روپے ملے اور خرچ ہوگئے ، اتنی رقم کے باوجود کراچی رہنے کے لئے بدترین جگہ ہے۔
10 ہزارارب روپے خرچ ہونے کے باوجود 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی لاکھ لوگوں کو سندھ حکومت نے نوکریاں دی جن میں ایک بھی فرد کراچی کا نہیں تھا ، رشوتیں لے کر جعلی ڈومیسائل بنا کر باہر سے لوگوں کو نوکری دی جارہی ہیں۔
مصطفی کما نے کہا کہ پی ایس پی کا 2 نکاتی ایجنڈا ہے ، جس طرح وزیر اعظم کے اختیارات آئین میں لکھا ہے ویسے ہی مئیر کے اختیارات آئین میں لکھے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے خیبر تک تمام اضلاع کا مسئلہ حل ہوجائے گا اگر وفاق شہر کو براہ راست پیسے فراہم کریگا۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں مزید بتایا کہ کراچی کی مردم شماری میں تحریک انصاف نے نا اہلی کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ، کراچی کے 70 لاکھ لوگوں کو کم گنا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی صوبے کو جاگیر بنا رہی ہیں ، وسیم اختر اور عامر خان جیسے لوگ اتنی جائیدادیں بنانے کے باوجود کھلے عام گھوم رہے ہیں۔
واضح ریے کہ پی ایس پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت دراصل پیپلز پارٹی کو سپورٹ کررہی ہے ، عوام کو عمران خان کی باتوں کو سیریس لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News