صحت مند زندگی گزارنے کے لیے صحت بخش غذا ہی ضروری نہیں ہوتی بلکہ ان کا تناسب بھی بہتر ہونا چاہئے۔ کیوں کہ کسی بھی وٹامن کی کمی یا زیادتی کئی بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اسی فہرست میں وٹامن ڈی بھی شامل ہے۔ مرد ہویا خواتین اس کی کمی دونوں کومتاثرکرتی ہے۔
وٹامن ڈی دراصل چکنائی کو حل کرنے والا ہارمون ہے یہ غذا اور سپلیمنٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے مگر اس کا سب سے سستا، آسان اور بنیادی ذریعہ سورج کی روشنی ہے۔ ایسے افراد جن کا سورج کی روشنی سے واسطہ کم کم ہی پڑتا ہے اس کی کمی کا بآسانی شکار ہوسکتے ہیں۔
ایسے افراد جن کی عمر پچاس سال سے زائد ہو، جلد کی رنگت گہری ہو، گھر میں زیادہ وقت گزارنے والے، موٹاپے کا شکار، دودھ سے الرجی جیسے لیکٹوس انٹولرینٹ، دائمی امراض کے شکار افراد آسا نی سے اس کی کمی کا ہدف بن سکتے ہیں۔
وٹامن ڈی جسم کے میٹابولک اور مدافعتی نطام کو بہتر انجام دینے میں ایک اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی کمی سے دائمی بیماریاں جیسے بلند فشار خون، ذیا بیطس، ڈپریشن، پلمونری اور دل کے امراض جنم لیتے ہیں۔ محدود پیمانے پر کی گئی تحقیق وزن کم کرنے میں وٹامن ڈی کی اہمیت کو اجگر کرتی ہے اس ضمن میں محقق کا کہنا ہے کہ اس کی موجودگی میں وزن تیزی سے کم کیا جاسکتا ہے۔
اس بات کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ نیند کے مسائل اور وٹامن ڈی کی کمی کے درمیان گہرا تعلق پایا جاتا ہے خصوصیت کے ساتھ دن میں نیند آنا۔ امریکہ میں نیند کے مسائل اور جسم میں درد کی شکایات کرنے ولے تمام مریضوں میں جب وٹامن ڈی کا ٹیسٹ کیا گیا تو ان سب میں اس اہم وٹامن کی کمی پائی گئی۔ ساتھ ہی اس کی کمی جلد کی رنگت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔
وٹامن ڈی سے بھر پورغذائوں میں سیلمن فش، انڈے کی زردی، بیف لیور، دودھ، سویا ملک، دہی، اورنج جوس اور سیریل شامل ہیں۔ وٹامن ڈی سپلیمنٹ بھی اسے حاصل کرنے کا ایک موٗثر ذریعہ ہے، جسے ڈاکٹر کے مشورہ سے لیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News