دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے ویب سائٹ ڈومین رینکنگ میں گوگل اور فیس بک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اس بات کا انکشاف امریکا کی مشہور ٹیکنالوجی سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی کلاؤڈ فلیئر کی جانب سے جاری رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کاڈومین ( ویب ایڈریس) گوگل کو مات دے کردنیا بھر میں صف اول ہوگیا ہے۔ 2020 میں نمبر ون کا اعزاز گوگل کے پاس تھا، دوسرے نمبر پر گوگل فیس بک اور ٹک ٹاک اس فہرست میں ساتویں نمبر پر تھا۔
2021 میں ٹک ٹاک نے ڈرامائی طور پر رینکنگ میں گوگل کو شکست دے کر پہلے نمبر پر جگہ بنائی ہے۔ 17 فروری 2021 میں ٹک ٹاک ایک دن کے لیے سرفہرست رہا، اس کے علاوہ مارچ اور مئی میں بھی ٹک ٹاک کئی دن تک ٹاپ پر رہا۔
دس اگست 2021 کو ٹک ٹاک ڈومین رینکنگ میں سب کو پیچھے چھورٹے ہوئے کئی دن تک راج کرتا رہا، جب کہ گوگل کومحض کچھ دن کے لیے نمبر ون پرآنے کا موقع ملا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ویب سائٹ رینکنگ کی فہرست میں ٹک ٹاک کے بعد گوگل ڈاٹ کام دوسرے، فیس بک ڈاٹ کام تیسرے، مائیکرو سافٹ ڈاٹ کام چوتھے، ایپل ڈاٹ کام پانچویں اور ای کامرس ویب سائٹ ایمیزون چھٹے نمبر پر رہی۔
میٹا کی زیر ملکیت واٹس ایپ میسیجنگ سروسز میں سب سے مقبول رہی اور اس کا رینک نواں رہا جب کہ ٹوئٹر اس فہرست میں دسویں نمبر پر رہا۔
او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کی رینکنگ میں نیٹ فلکس اور یوٹیوب بلترتیب ساتویں اور آٹھویں نمبر پر رہے۔
کلاؤڈ فلیئر کا اس بابت کہنا ہے کہ ٹک ٹاک نے ویب سائٹ ڈومین رینکنگ میں سب سے زیادہ مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹ کا تاج فیس بک سے چھین لیا ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن میں اس ایپلی کیشن کی مقبولیت میں بے تحاشا اضافہ ہوا اور دنیا بھر میں اس کے ماہانہ فعال استعمال کنندگان کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔
امریکا، یورپ، برازیل اور جنوب مشرقی ایشیاء اس مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکے ہیں۔
رواں ماہ ہی ٹیکنالوجی مارکیٹ کا تجزیہ کرنے والی کمپنی سینسر ٹاور کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹِک ٹاک، ایپل اور گوگل پلے اسٹور پر نان گیمنگ ایپس میں سب سے زیادہ آمدن کرنے والی ایپلی کیشنز میں سرفہرست ہے۔ رواں سال مجموعی طور پر دونوں ایپ اسٹورز ہر ٹک ٹاک کو 745 اعشاریہ 90 ملین مرتبہ انسٹال کیا گیا۔
اس سال کے اختتام تک ٹک ٹاک پر استعمال کنندگان کی جانب سے خرچ کی جانے والی رقم 2 ارب 30 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ اور یہ واحد نان فیس بک اور نان گیمنگ ایپ ہے جس پر خرچ کی جانے والی رقم 3 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچے گی۔
دنیا کے بہت سے ممالک میں پابندیوں کے باوجود ٹک ٹاک رواں سال جولائی میں 3 ارب ڈاؤن لوڈ رکھنے والی پہلی نان فییس بک اور نان گیمنگ ایپلی کیشن بن چکی ہے۔ جب کہ فیس بک 500 اعشاریہ 90 ملین انسٹال کے ساتھ ابھی تک گوگل پلے اسٹور پر سرفہرست ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News