سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے معاملے پر صدر مملکت کے نام خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ امریکی دھمکیوں پر محیط پاکستانی سفیر کے مراسلے کے مندرجات کی عدالتی کمیشن سے تحقیقات کے معاملے پر عمران خان چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خط لکھیں گے۔
خط میں دونوں اہم ریاستی شخصیات سے امریکہ سے پاکستانی سفیر کے مراسلے اور اسکے مندرجات کی روشنی میں اب تک کی کارروائی کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
اس حوالے سے عمران خان کا کہنا ہے کہ باضابطہ ملاقات میں ہمارے سفیر کو دی جانے والی دھمکی شرمناک اور سفارتی آداب کے یکسر منافی ہے، مہذب دنیا میں ایسے تکبرانہ طرزِ عمل اور سفارتی بداخلاقی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ حکومت کے دفاع و حصول سے بالاتر فریضہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی غداروں نے قوم کو سامراج کے چنگل میں جکڑنے کی قیمت حکومت کی صورت میں وصول کی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام بیرونی سازش کی شکل میں پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت پر بے حد رنجیدہ اور ناراض ہیں اور عوامی ردعمِل کی شدت کے پیشِ نظر حقیقی آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان زیادہ دیر تک روکنا ممکن نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے خاتمے کو بیرونی سازش قرار دیا ہے۔
اس ضمن میں پی ٹی آئی چیئرمین نے بتایا ہے کہ ان کی حکومت کے خلاف انہیں امریکہ کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے ۔
دوسری جانب امریکی سفارتخانے نے عمران خان کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے بےبنیاد قرار دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News