دنیا بھر میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جو ٹیٹو کو پسند کرتے ہیں اور جسم پر مختلف ٹیٹو بنواتے رہتے ہیں ایسی ہی ایک خاتون جس کی جسم پر 800 ٹیٹو ہیں خاصی پریشان جس کی وجہ انتہائی حیران کن۔
ان خاتون کا کہنا ہے کہ انہیں جسم پر ٹیٹو بنوانے کی وجہ کوئی نوکری نہیں مل سکتی یہاں تک کہ بیت الخلاء کی صفائی کی بھی نہیں۔
800 ٹیٹوز والی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ روزگار تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے کیونکہ مالکان اس کی ظاہری شکل دیکھ کر فیصلہ سناتے ہیں۔
46 سالہ میلیسا سلوان، جن کا تعلق برطانیہ کے ویلز سے ہے، اس سے قبل بیت الخلاء کی صفائی کا کام کرتی تھی لیکن کہتی ہیں کہ وہ اپنے چہرے اور جسم کو سنوارنے والے ٹیٹو کی وجہ سے ایسی کوئی بھی نوکری تلاش کرنے سے قاصر ہے۔
سلوان کا کہنا ہے کہ انہیں نوکری نہیں مل سکتی، کیونکہ وہ جس جگہ رہتی ہے وہاں بیت الخلاء کی صفائی کی نوکری کے لیے درخواست دی ہے، اور ان کے ٹیٹو کی وجہ سے وہ انہیں ملازمت پر نہیں رکھ رہے ہیں۔
واضح رہےکہ سلوان دو بچوں کی ماں ہیں جبکہ ان کا مزید یہ کہنا ہے کہ ، “لوگ کہتے ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی نوکری نہیں کی، لیکن میرے پاس ایک بار ملازمت تھی اور وہ زیادہ دیر تک نہیں چلی۔” “اگر کل مجھے کسی نے نوکری کی پیشکش کی تو میں جا کر کام کروں گا – میں اس پیشکش کو قبول کروں گی۔”
سلوان نے سب سے پہلے 20 سال کی عمر میں ٹیٹو بنوانا شروع کیا اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور ابھی بھی یہ ہر ہفتے تین نئے ٹیٹو بنواتی ہیں کیونکہ انہیں ٹیٹو بنوانے کی عادت ہوگئی جیسے ایک لت کی طرح، ان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ وہ 70 برس کی بھی ہوجائیں گی تو ٹیٹو بنواتی رہیں گی۔
سلوان کے چہرے پر اتنے ٹیٹو ہیں کہ جلد کا اصل رنگ دکھائی نہیں دیتا۔انہوں نے پرانے ٹیٹوز پر تین بار سیاہی لگائی ہے، جس سے ان کے چہرے پر ایک کثیر پرتوں والا کولاج بن گیا ہے۔
“سلوان کے چہرے پر تین پرتیں ہیں۔ ان کے پاس شاید دنیا میں سب سے زیادہ ٹیٹو ہیں، اور اگر نہیں تو جس شرح پر وہ چل رہی ہیں شاید آخر میں ان کے پاس ہو جائیں گے۔
تاہم، سلوان کا خیال ہے کہ خاص طور پر ان کے چہرے کے ٹیٹو ہیں جس کی وجہ انہیں نوکری نہیں مل رہی۔ سلوان کی سیاہی کی وجہ سے ماں پر اس کے مقامی پب اور اس کے بچوں کے اسکول پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پھر بھی، ٹیٹو کی عاشق پیچھے نہیں ہٹ رہی ہیں اور ایک ریکارڈ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
“میں ایک ریکارڈ ہولڈر بننا چاہوں گی،” “میں گنیز بک آف ریکارڈز میں شامل ہونے کی کوشش کر رہی ہوں۔” چاہے نوکری ملے یا نہ ملے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News