بیجنگ نے جولائی میں 23 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا، مسلسل 27 دن درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر رہا۔
خلیجی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ 2023 میں چین کا اوسط درجہ حرارت ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کا سب سے گرم ترین درجہ حرارت رہا۔
گزشتہ موسم گرما میں ایشیا، یورپ اور شمالی امریکہ کے بڑے حصوں کو مہلک ہیٹ ویو کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا ہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے نے نیشنل کلائمیٹ سینٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ سال چین میں قومی اوسط درجہ حرارت 10.7 ڈگری سینٹی گریڈ (51.3 ڈگری فارن ہائیٹ) تھا جو 2021 میں طے شدہ 10.5 ڈگری سینٹی گریڈ کے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت 0.5 سے 1 سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین بھر میں 127 قومی موسمیاتی اسٹیشنوں نے سال کے دوران یومیہ بلند درجہ حرارت کا ریکارڈ توڑ دیا۔
سال کے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ جاری رہا ، دارالحکومت میں اکتوبر کے آخر میں اب تک کا سب سے گرم دن ریکارڈ کیا گیا۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے گلوبل وارمنگ کی وجہ سے شدید موسم کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ریکارڈ توڑ گرمی کے ساتھ ساتھ، 2023 میں چین کے شمالی علاقوں میں تباہ کن سیلاب بھی دیکھا گیا۔
موسم سرما میں مسلسل سردی کی وجہ سے حکام کو ملک کے ایک وسیع علاقے میں الرٹ جاری کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جہاں دسمبر میں کئی مقامات پر درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023 عالمی سطح پر ریکارڈ پر سب سے گرم سال ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News