Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

روپے کی قدر میں تیزی سے کمی اور تیل کی درآمدی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

Now Reading:

روپے کی قدر میں تیزی سے کمی اور تیل کی درآمدی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

Advertisement

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں ایندھن کی قلت نہیں ہے۔ اس کاکافی ذخیرہ موجود ہے، جب کہ مستقبل کی فراہمی شیڈول کے مطابق ہوگی۔

دست یابی نہیں بلکہ اصل مسئلہ قیمتوں کا ہے. مقامی کرنسی کی قدر میں میں زبردست کمی اورتیل کی بڑھتی ہوئی درآمدی لاگت کے پیش نظر کچھ عرصے سے پیٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہیں۔

بدھ 15 فروری 2023ء کو پیٹرول کی قیمتوں میں 22 روپے 20 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا، جس سے فی لیٹر قیمت 272 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل 29 جنوری کو مقررہ وقت سے دو دن قبل ان کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹراضافہ کیا گیا تھا۔ وسط فروری  کے بعد کے دورانیے میں  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ متوقع ہے۔

تخمینہ شدہ فی ڈالرروپیہ ایڈجسٹمنٹ دونوں مصنوعات (پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل) کے لیے 15 روپے فی لیٹرلاگو ہوتا ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اس وقت پیٹرول 272 روپے فی لیٹرمیں دستیاب ہے۔ہائی اسپیڈ ڈیزل 17روپے20 پیسے کے اضافے کے بعد 280 روپے فی لیٹر پر، مٹی کا تیل 12روپے90پیسے اضافے کے بعد 202روپے73 پیسے فی لیٹراور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) 9روپے68 پیسے اضافے کے بعد اب 196روپے86 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔

حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے ہیں، جو انتہائی ضروری وضاحت لائے گا۔اول تو حکومت نے تمباکو اورمیٹھے مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافے کے ساتھ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو 100 بیسس پوائنٹس سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

Advertisement

مزید برآں، اب بجلی اور گیس کے نرخوں کو منطقی بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے، جو آئی ایم ایف کا ایک اہم مطالبہ تھا۔

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا، جن میں سے اکثریت کم آمدنی والے ممالک کے معیارکے لحاظ سے بھی پسماندہ ہیں۔ اشیائے ضروریہ اوردیگر اشیاء کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کررہی ہیں اورعام آدمی کی پہنچ سے دورہیں۔

جنوری 2023ء میں کنزیومرپرائس انڈیکس (سی پی آئی) افراط زر 26 فیصد کے اوسط تخمینے سے بڑھ کر 27اعشاریہ6 فیصد تک پہنچ گیا۔

جے ایس گلوبل کیپٹل کی امرین سورانی نے کہا کہ مستقبل قریب میں بلند کنزیومرپرائس انڈیکس ریڈنگ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، روپے کی قدر میں کمی کا براہ راست اثر ایندھن، خوردنی تیل اور اشیاء سے جمع ہونے والے سی پی آئی باسکٹ(حکومت کی طرف سے چارج کی جانے والی صارف کی مختلف فیسیں، جیسے پانی اور سیوریج چارجز، آٹو رجسٹریشن فیس، اور گاڑیوں کے ٹولز) کا 20 فیصد ہے جن کا پاکستان خالص درآمد کنندہ ہے اور اب جنوری 2023 میں ایک اونچی بنیاد رکھی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’فروری میں ٹرانسپورٹ کی بلند لاگت (جنوری کے آخر میں پیٹرول اورہائی اسپیڈ ڈیزل میں 35 روپے فی لیٹراضافہ)، پی او ایل مصنوعات ،گیس اور بجلی کی بلند قیمتوں کی وجہ سے خوراک کی بلند قیمتوں کوفرض کرتے ہوئے کزنیومر پرائس انڈیکس 32اعشاریہ9 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔‘‘

تاہم، تیل کمپنیاں ایک مختلف مخمصے کا شکار ہیں۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی (OCAC) نے وزارت توانائی اوراوگرا کو لکھے گئے ایک مراسلے میں کرنسی کی قدر میں حالیہ کمی کے شدید اثرات کو اجاگر کیا۔اس نے لکھا کہ ’’جیسا کہ آپ جانتے ہیں، روپے کی قدر میں اچانک زبردست کمی سے انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے، جس کے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) نئے نرخوں پر طے ہونے کی امید ہے، جب کہ متعلقہ مصنوعہ پہلے ہی فروخت ہو چکی تھی۔‘‘

آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی نے کہا کہ ان نقصانات کا اثر نہ صرف منافع پر پڑتا ہے بلکہ اس شعبے کی عمل داری پر بھی اثر پڑتا ہے، کیونکہ یہ نقصانات، بعض صورتوں میں پورے سال کے منافع سے بھی زیادہ ہو سکتے ہیں۔

Advertisement

یہ خط اس وقت سامنے آیا ہے، جب ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی، اور حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے کرنسی کو آزاد کرنے کے فیصلے کے دوران کچھ ہی دنوں میں ڈالر 230 روپے سے بڑھ کر 270 روپے تک پہنچ گیا۔مزید برآں، آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی نے نشاندہی کی کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے دوران بینکاری شعبے کی جانب سے صنعت کے لیے دستیاب تجارتی مالیاتی حدیں ناکافی ہو گئی ہیں۔

اس سے قبل، یہ خبر سامنے آرہی تھی کہ پاکستان کو فروری میں ایندھن کی فراہمی میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ تجارتی بینکوں نے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے درآمدات کے لیے فنانسنگ اورادائیگیوں میں سہولت فراہم کرنا بند کر دیا ہے۔ یہاں تک کہ کچھ ڈیلرز نے اجناس کو ذخیرہ کرنا شروع کر دیا۔اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی نے کہا کہ بعض عناصرایندھن کو ذخیرہ کررہے ہیں، جس سے خوف و ہراس جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔’’تاہم، اس صورتحال سے نمٹا گیا اورسپلائی معمول کے مطابق جاری ہے۔‘‘

پاکستان کو 7 ارب ڈالرکے آئی ایم ایف پروگرام کا نواں جائزہ مکمل کرنے کی ضرورت ہے جو نہ صرف 1اعشاریہ2 ارب ڈالرکی تقسیم کا باعث بنے گا بلکہ دوست ممالک اور دیگرکثیرالجہتی قرض دہندگان سے آنے والی رقوم کی راہ بھی ہموارکرے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کی اتحادی حکومت بیل آؤٹ پلان کو مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے حالانکہ اس فیصلے کی سیاسی قیمت چکانی پڑے گی۔

آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے اقدامات میں ایندھن اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور مزید ٹیکسوں میں اضافہ شامل ہے، جو کرنسی کی قدر میں کمی کے ساتھ مل کر افراط زرکو مزید بڑھا سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
صحافی برادری نے ہتک عزت بل 2024 کو سیاہ قانون قرار دیدیا، عدالت جانے کا اعلان
روس نے ہائپر سونک میزائل بنانے والے سائنسدان کو جیل بھیج دیا
بانی پی ٹی آئی کے خلاف نااہلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
سارک سیکرٹری جنرل کا پہلا دورہ پاکستان، وزیراعظم سے ملاقات
اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی کی تجویز دے دی
آسٹریلیا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول

WordPress database error: [Error writing file '/tmp/MYfd=232' (OS errno 28 - No space left on device)]
SELECT SQL_CALC_FOUND_ROWS wp_posts.ID FROM wp_posts LEFT JOIN wp_term_relationships ON (wp_posts.ID = wp_term_relationships.object_id) WHERE 1=1 AND ( wp_term_relationships.term_taxonomy_id IN (11) ) AND ((wp_posts.post_type = 'post' AND (wp_posts.post_status = 'publish' OR wp_posts.post_status = 'acf-disabled'))) GROUP BY wp_posts.ID ORDER BY wp_posts.post_date DESC LIMIT 0, 5

انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر