اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ معصوم بچوں سمیت عوام کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔
اسفندیار ولی خان نے لاہور انارکلی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پے درپے واقعات ہمارے خدشات درست ثابت کر رہے ہیں، دہشتگرد منظم ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سے پشاور تک دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں، دہشتگرد دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پولیس کو نشانہ بنا چکے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لیں۔
انہوں نے کہا کہ اس آگ کو نہ روکا گیا تو گھر کسی کا نہیں بچے گا، اس بار آگ لگ گئی تو بدترین تباہی ہو گی۔
اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں سمیت عوام کو نشانہ بنانا غیرانسانی فعل ہے، روک تھام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردوں کا راستہ روکا اور جانوں کے نذرانے پیش کیے، موجودہ حکمران ڈر کی وجہ سے چپ ہیں۔ ڈرنے کے بجائے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کو ببانگ دہل دہشتگرد کہنا ہو گا بصورت دیگر عوام کی جان و مال محفوظ نہیں رہیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے نیوانارکلی پان منڈی میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق جب کہ 20 زخمی ہوگئے ہیں۔
لاہور کے علاقے نیو انار کلی بازار کی پان منڈی میں عین اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے 6 موٹر سائیکلیں اور اردگرد کی دکانیں تباہ جب کہ گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی۔
دھماکے کے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
طبی عملے نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ 20 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جب کہ پولیس کی خصوصی ٹیمیں شواہد اکٹھا کررہی ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے ایسا لگتا ہے کہ دھماکے میں موٹرسائیکل استعمال کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News