گورنر خیبر پختونخوا غلام علی نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کیلئے وقت مشاورت کی خاطر مانگا ہے۔
گورنر کے پی کے حاجی غلام علی نے لاہور چیمبر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تاجروں میں سے ہوں اور ان کا وکیل بن کر کام کروں گا، ہمارا ملک اس وقت مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے، تاجروں اور صنعت کاروں نے مل کر ہی اس ملک کو مشکلات سے نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ریاست کمزور ہوتی ہے تو اس کے ستون حل جاتے ہیں، ریاست کی کمزوری اکیسویں صدی میں معیشت کی کمزوری ہے، ہماری ریاست کو بر وقت پانچ بڑے مسائل نے گھیر رکھا ہے، ہمیں ہر قسم کی سیاست سے بالاتر ہو کر ریاست کے تحفظ کا سوچنا ہو گا۔
غلام علی نے کہا کہ میں چالیس برسوں سے مختلف سرکاری عہدوں پر رہا ہوں جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوا، جو کچھ گزشتہ دو سے تین ماہ میں ہو رہا ہے اس سے بڑی تکلیف ریاست کو اور کیا ہو سکتی ہے، میرا دل خون کے آنسو روتا ہے جب ملک کی حالت دیکھتا ہوں۔
الیکشن کمیشن کی بات ماننا مجھ پر فرض ہے
انکا کہنا ہے کہ 16 مارچ کو کچھ سیٹوں پر الیکشن ہو رہے ہیں اس کے لئے 28 ارب روپے مانگے گئے ہیں، نوے دن میں دو صوبوں میں الیکشن کرواؤ، اسمبلی خود توڑی کسی نے بندوق نہیں رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے الیکشن کے لئے 58 ارب روپے مانگے گئے ہیں، اس کے بعد قومی اسمبلی کے جنرل الیکشن کے لئے 54 ارب روپے مانگے گئے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اس کی بات ماننا مجھ پر فرض ہے لیکن میری رائے بھی مانیں گے، میں پٹھان آدمی ہوں کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔
غلام علی نے کہا کہ میں نے کہا کہ سب کو ساتھ بیٹھاؤ اور الیکشن پر 200 ارب روپے خرچ کرنے کی بجائے ایک ساتھ 50 ارب میں الیکشن کراؤ۔
خیبرپختونخوا چار دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو برسوں میں 404 حملے کے پی کے میں ہوئے ہیں اس میں دونوں حکومتیں تحریک انصاف کی تھیں، الیکشن کمیشن سے مودبانہ گزارش کی ہے کہ پولیس، آئی بی اور سی ٹی ڈی سے ایک بار رائے مانگ لے۔
انکا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا چار دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے، خیبرپختونخوا کا ہر پہاڑ سونے کا بھرا ہوا ہے، پہاڑوں سے معدنیات نکالنے کےلئے سرمایہ کار اور صنعتکار کی ضرورت ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ مائنز منرل میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کار خیبرپختونخوا آئیں، گورنر ہاؤس مکمل سپورٹ کرے گا، خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔
ملک شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بند صنعتی یونٹس پر بل لگا کر زیادتی کی ہے، خرم دستگیر نے وعدہ کیا ہے کہ بند یونٹس پر بل جلد واپس لے لیں گے، 18 فیصد پر کاروبار نہیں ہو سکتا، آواز اٹھانی چاہیے۔
غلام علی نے کہا کہ ملک شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، تمام سیاسی پارٹیاں چارٹر آف اکانومی پر دستخط کریں اور آنے والی حکومت اس پر عمل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات کی تاریخ کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا، گورنر کے پی
انکا کہنا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح ہہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے کراچی پورٹ پر پھنسے پڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری تو دور کی بات ملکی سرمایہ باہر جا رہا ہے۔ چارٹر آف اکانومی نہ کرنے کی صورت میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News