ٹرمپ کی جانب سے شروع کی جانے والی جنگ اتفاقیہ یا طے شدہ؟
ٹرمپ جنگ شروع کر رہا ، لیکن کیا یہ اتفاقیہ جنگ ہو گی یا پھر اس کی پہلے سے منصوبہ بندی کر لی گئی؟
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قبل جنرل قاسم سلیمانی کا قتل بلا شبہ ایران کے دل میں تلوار پیوست کرنے کے مترادف تھا۔
قاسم سلیمانی پر کیے جانے والا وار کس کی طرف سے تھا کیا یہ ٹرمپ نے اسرائیل کے لیے کیا تھا؟ لیکن تمام واقع کے بعد ہونے والے اثرات کے بارے میں کیا ٹرمپ نے ایک بار سوچا تھا۔
گزشتہ روز قبل امریکی سفارت خانے پر کیے جانے والے گھیراؤ جلاؤ کو اتنے بڑے پیمانے کے حملے کے لیے جواز مانا جا سکتا ہے؟ جو گذشتہ جمعے کو امریکی ٹھیکے دار کی ہلاکت پر کیا گیا۔
ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
خیال رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی ایران کی طاقتور شخصیات میں سے ایک تھے اگرچہ ان کی زیرقیادت انقلابی گارڈز کی القدس فورس اتنی بھی موثر نہیں تھی جتنا ایران اس کا ڈھنڈورا پیٹتا رہا ہے۔
جنرل سلیمانی کے کمانڈرساتھی کے مطابق سلیمانی کے مارے جانے کا خطرہ ہر وقت موجود تھا لیکن بغداد کا بین الاقوامی ہوائی اڈا وہ آخری جگہ ہو سکتی تھی جہاں کسی کو بھی امریکی ڈورن حملے کی توقع تھی اورامریکہ نے اسی جگہ پر جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو مار ڈالا۔
اس سے قبل امریکہ نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا ۔
یاد رہے امریکہ کافی عرصے سے اس قسم کے قتل یا ’ٹارگٹ کلنگ‘ میں ملوث رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسامہ بن لادن امریکہ کا پہلا، البغدادی دوسرا اور جنرل سلیمانی تیسرا بڑا ہدف تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News