برطانیہ نے حزب اللہ کی پوری تنظیم کو دہشت گردی اور دہشت گردی کے مالی اعانت کے ضوابط کے تحت ایک دہشت گرد گروہ کے طور پر نامزد کیا ہے اور اس طرح کے اثاثے منجمد کردیئے جائیں گے۔
پہلے یہ صرف حزب اللہ کا ملٹری ونگ تھا جو برطانیہ کے حکومتی قوانین کے تحت اثاثے منجمد کرنے کے تابع تھا۔
حزب اللہ، ایک بھاری ہتھیاروں سے لیس گروپ، جسے امریکہ نے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا تھا، کو 1982 میں ایران کے پاسداران انقلاب نے قائم کیا تھا اور تہران کی زیرقیادت ایک علاقائی اتحاد کا ایک اہم حصہ ہے، جسے “مزاحمت کا محور” کہا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سے قبل وزارت نے حزب اللہ کے صرف عسکری ونگ کے اثاثے منجمند کیے تھے تاہم 2019 کے مارچ میں برطانوی حکومت کی جانب سے حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیے جانے کے بعد اب برطانیہ کی وزارتِ خزانہ نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔
برطانوی حکومت نے جمعے کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں لکھا ہے کہ ’حزب اللہ نے خود اپنے ملٹری اور سیاسی ونگ میں فرق کی تردید کی ہے۔‘
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’اس تنظیم کو دہشتگردی میں ملوث پایا گیا ہے اور برطانیہ میں مارچ 2019 میں اسے دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا تھا۔‘
حزب اللہ سے اگر برطانیہ کے کسی فرد یا ادارے کا تعلق ہے تو اس فیصلے کے بعد اب انہیں وہ رابطہ یا تو ختم کرنا ہوگا یا اپنے خلاف کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News