ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے دنیا کے قدیم ترین اسٹرا دریافت کر لیے۔ حیران کن طور پر یہ اسٹرا آج کے اسٹرا جیسے کاغذ یا پلاسٹک کے نہیں ہیں۔
سونے اور چاندی کے بنے ہوئے ان اسٹرا کی اکثریت پر نقش کندہ ہیں۔ تین فِٹ کی لمبائی والے ان اسٹرا کو لوگ کھانے کے موقع پر شراب کے ڈول میں ڈال کر شراب پیا کرتے تھے۔
پانچ ہزار سال پرانی آٹھ نالیاں پہلی بار 1897 میں جنوبی روس سے نکلیں تھیں۔
سینٹ پیٹرسبرگ کے میوزیم میں نمائش کے لیے موجود ان اسٹرا کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ بادشاہوں کا عصا ہیں۔
تاہم رشین اکیڈمی آف سائنسز کے ماہرین کو یہ شواہد ملے کہ یہ چیزیں اسٹرا شراب پینے کے کام میں آتے تھے۔
ماہرِ آثار قدیمہ وکٹر ٹریفونوف اور ان کے ساتھیوں نے دھاتی اشیاء کے متعلق یہ نئی تحقیق کی۔
ڈاکٹر ٹریفینوف نے مزید بتایا کہ اس تحقیق میں اہم موڑ تب سامنے آیا جب ایک اسٹرا کے اندرونی حصے سے جو کا اسٹارچ دریافت ہوئے۔
اس دریافت کے ہونے کے بعد میکوپ کُرگن سے ملنے والی اس چیز کے متعلق سمجھ آیا کہ یہ در اصل پینے کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔
اسٹارچ ٹکڑوں کی موجودگی بالخصوص یہ بتاتی ہے کہ یہ اسٹرا شراب پینے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔
تاہم، ٹیم نے یہ واضح کیا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ آیا جو خمیر شدہ تھے یا نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News