کراچی میں گاڑیوں کی چوری و چھینے میں بین الصوبائی گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہے۔
تفصیلات کے مطابق بول نیوز نے پتہ لگا لیا ہے کہ ملزمان موٹر سائیکل اور گاڑیاں چھین کر کیسے کراچی سے فرار ہوتے ہیں۔
اس حوالے سے ایس ایس پی کلیم ملک نے بتایا کہ کراچی سے باہر جانے کے چھوٹے بڑے 37 راستے ہیں، 5 اہم راستے ہیں جن میں 3 راستے سب سے زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں، سسی ٹول پلازہ، ایم نائن اور موچکو ٹول پلازہ سے ملزمان گاڑیاں شہر سے باہر لے جاتے ہیں۔
کراچی میں چوری شدہ گاڑیاں کہاں جاتی ہیں ؟
بول نیوز نے سراغ لگا لیا
براہ راست دیکھیں:https://t.co/d9lAsOIKwT#BOLNews #Karachi pic.twitter.com/q4DwxzX1fTAdvertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) December 3, 2023
دوسری جانب شہر میں 5 ہزار کے لگ بھگ موٹرسائیکل چوروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کار اور موٹر سائیکل چوروں کا تعلق اندرون سندھ، پنجاب اور بلوچستان سے ہے۔
سی پی ایل سی ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں سال میں 11 ماہ میں 55 ہزار سے زائد موٹرسائیکلیں چوری و چھین لی گئی، چوری و چھینے والی موٹرسائیکلوں نئی اور پراںی شامل ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ 11 ماہ کے دوران 2100 سے زائد کاریں چوری و چھینی گئیں اور چھینی جانے والی موٹر سائیکلیں بلوچستان منتقل کردی جاتی ہیں۔
کلیم ملک کا کہنا تھا کہ چھینی اور چوری کی جانے والی پرانی موٹر سائیکلیں کباڑیوں کو فروخت کی جاتی ہیں، گاڑی چھینے والے ملزمان اندرون ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ایس ایس پی کلیم ملک نے مزید کہا کہ شہر بھر کے تھانوں میں گاڑیوں کے مالکان گاڑیاں ملنے کے بعد بھی شہری اپنی گاڑی لینے نہیں آتے، کار لفٹروں کے 63 گینگ کے 886 کارندوں کو گرفتار کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News