امریکا میں تیزی سے پھیلتے اومیکرون ویریئنٹ کی زد میں بڑی تعداد میں کچرا اٹھانے والے افراد آرہے ہیں جس کی وجہ سے کئی امریکی شہروں میں کچرا اٹھانے کا عمل تاخیر یا معطل ہو گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ بنیادی کام یعنی علاقوں سے کچرا نہ اٹھنے کی وجہ سے شہری شدید برہم ہیں۔
عمل میں سستی کی وجہ سے کچرے کے ڈبے کچرے سے بھر چکے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
فلوریڈا کے علقے جیکسن ولے کی رہائشی میڈیلین روبن کا ہکنا تھا کہ یہ شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ اگر حکومت چاہتی تو اس میں پیسہ ڈھونڈ سکتی ہوتی۔ اگر یہاں آنا ایک کاروبار ہوتا، تو وہ اس کو ممکن بنانے کے لیے پیسے تک بھیجتے۔
ایٹلانٹا، نیشولے اور لوئیس ولے جیسے شہروں میں ملازمین اتنے کم ہیں کہ انہوں نے ری سائیکل ہونے کے قابل بوتلیں، کین، کاغذ اور پلاسٹک جمع کرنا وقتی طور پر روک کر گھِن آنے والے اور بدبو والے کچرے پر توجہ کر رکھی ہے۔
کچرا اٹھنے میں تاخیر شہریوں کے لیے غصے سے زیادہ تکالیف کا سبب بن رہی ہے جن میں براستی نالوں اور سائیڈ واک کا بند ہو جانا ہے۔
نیشولے سٹی کونسل ممبر فریڈی او کونیل کو جب کرسمس سے قبل شہر کے لڑکھڑاتے کچرے کے نظام کا علم ہوا تو بھی عوام کی طرح ششد رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ حیران تھے کہ کوئی متبادل یا بیک اپ پلان موجود نہیں تھا۔ معذور افراد کے لیے کوئی ہاٹ لائن موجود نہیں تھی کہ وہ اپنے کچرے کو ٹھکانے لگا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News