Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

فالج سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ جانیے

Now Reading:

فالج سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ جانیے

فالج عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فالج کی وجہ سے شرح اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

حال ہی میں عالمی یوم فالج کے حوالے سے لیاقت کالج آف میڈیکل اینڈ ڈینٹسری میں سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں نیورولوجی ایورنس اینڈ ریسرچ فائونڈیشن کے صدر پروفیسر محمد واسع نے شرکت کی۔

  سیمینار میں پاکستان اسٹروک سوسائٹی کے وائس پریذیڈنٹ پروفیسر عبدالمالک، سندھ انسٹیٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبلیٹیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرپروفیسر نبیلہ سومرو، معروف نیورولوجسٹ پروفیسر عارف ہریکر اور ڈاکٹر راشد نسیم نے بھی شرکت کی۔

 پروفیسر محمد واسع نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فالج عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فالج کی وجہ سے شرح اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دنیا بھر میں ہر چارمیں سے ایک مرد اور ہر پانچ میں سے ایک عورت کو کسی بھی وقت فالج ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے اعتبار سے دُنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ہمارے مُلک میں فالج سمیت غیر متعدی امراض کی شرح تقریباً 40فیصد سے زائد ہے، پاکستانی آبادی کا تقریباً 5فیصد حصّہ فالج کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اس اعتبار سے لگ بھگ 10لاکھ افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں۔

Advertisement

 ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل تک فالج کوایک لاعلاج مرض سمجھا جاتا تھا مگر اب مختلف تحقیقات کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یہ قابل علاج مرض ہی نہیں بلکہ اس کے حملے سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔

پروفیسر محمد واسع کا کہنا تھا کہ عوام کی بڑی تعداد تاحال فالج کے بروقت معیاری اور سستے علاج سے محروم ہے، جس کے سبب پاکستان میں ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ 4 لاکھ سے زائد افراد انتقال کرجاتے ہیں اور لاکھوں افراد مستقل معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

فالج کی علامات

ڈاکٹر محمد واسع نے کہا کہ فالج ایسا مرض ہے جو جسم کے کسی بھی حصّے کو مفلوج کرسکتاہے، جب کہ بعض کیسز میں اس کا حملہ جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔

 اس کی علامات میں جسم کے کسی ایک حصے کا سُن ہوجانا، قوّتِ گویائی سے محرومی یا باتوں کو سمجھ نہ پانا، کھانے پینے میں دشواری، چلنے پھرنے سے معذوری، نظر نہ آنا یادھندلاہٹ وغیرہ شامل ہیں۔

فالج سے بچاؤ

Advertisement

سیمینار سے خطاب میں ڈاکٹر عبدالمالک کا کہنا تھا کہ اگر فالج کے شدید حملے کے بعد پیچیدگیوں اور اموات کی شرح میں کمی لانی ہے، تو اس کے لیے سب سے ضروری تمام ٹیچنگ اسپتالوں میں اسٹروک یونٹس کا قیام ضروری ہے ان فالج کئیر یونٹس کا قیام عمل میں لاکراموات و معذوری کی شرح میں کم ازکم 20فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جسمانی وزن میں کمی لانے کے لئے ہر ہفتے کتنی ورزش کرنی چاہیے؟
امراضِ قلب سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو یہ عادت اپنالیں!
چائے اور کافی میں چینی ملانے سے صحت پر کیا اثر پڑتا ہے؟
سائنسدانوں نے یوگا کا ایک چونکا دینے والا فائدہ بتا دیا
گاڑی میں سفر کرنے سے آپ کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
خون کا سادہ سا ٹیسٹ جو فالج کی پیش گوئی کرسکتا ہے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر