عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ بچےکورونا وائرس سے زیادہ متاثر نہیں ہورہے۔
ڈاکٹر اینڈریو پولارڈ کا کہنا ہے کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس وقت سے ایک حد تک کی عمر تک اسے کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکے لگائے جاتے ہیں جس کے باعث ان کی قوت مدافعت انفیکشن سے لڑنے کی طاقت رکھتی ہے جب کہ جو بچے 12 سال کی عمر سے بڑھ جاتے ہیں انہیں کسی ٹیکوں کے مرحلے سے گزرنا نہیں پڑتا تاہم وہ اس کی حفاظت خوراک سے ہی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت ہی کم بچوں میں کورونا وائرس میں شدید انفیکشن ہوتا ہے، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وائرس سے نمٹنے کے لیے ان کے بنیادی طریقے مختلف ہیں۔
چینی محققین کے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ بچوں میں امراض قلب اور سانس لینے کی شکایت کم پائی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کورونا انفیکشن سے بڑے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور بچے محفوظ ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکثر بچے بالغ افراد کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوتے ہیں اور بیماری سے جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ ویکسینیشن کا عمل بھی بچوں میں اپ ٹو ڈیٹ ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے چین میں دورے کے بعد کورونا وائرس پر رپورٹ جاری کی، جس کے مطابق 18 سال سے کم عمر افراد میں اس وائرس کی شرح بہت کم یعنی 2.4 فیصد ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 60 سال یا اس سے زائد عمر کے مریضوں میں پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے خصوصاً اگر وہ کسی اور مرض جیسے فشار خون، ذیابیطس، دل کی شریانوں سے جڑے امراض، نظام تنفس کے امراض اور کینسر کا شکار ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News