
وزیراعظم عمران خان نے ازبک صدر کی دعوت پر ازبکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق دوران دورہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو کی ہے اسکے علاوہ دونوں رہنماؤں نے خطے کے اعالمی ایشوزاور کورونا کی صورتحال پر بھی گفتگو کی ہے جبکہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے 1991 میں سب سے پہلے ازبکستان کو تسلیم کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے 30 سالہ سفارتی تعلقات مکمل ہونے پر مبارکباد بھی دی ہے۔
دونوں رہنماؤں کا باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے وزارت خارجہ کے زریعے رابطے رکھے جائیں گے جبکہ دونوں رہنماؤں نے انٹر پارلیمانی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
انٹر پارلیمانی تعلقات مزید بہتر کرنے کے لیے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان نے جون میں ازبک پارلیمانی وفد کے دورہ پاکستان کو سراہا ہے جبکہ ازبکستان نے بھی چیئرمین سینٹ کو ازبکستان کے دورے کی دعوت دی ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کے فائیو پلرز وژن سینٹرل ایشیا پالیسی سے آگاہ کیا ہے جبکہ پاکستان سیاسی ، تجارت، سرمایہ کاری ، انرجی میں تعاون اور روابط بڑھانا چاہتا ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان وژن سے بھی آگاہ کیا ہے جبکہ دونوں رہنماؤں کا اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم ، او آئی سی سمیت عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کا عزم ہے۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیٹی کے ارکان کی حیثیت سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ کوششوں کا عزم رکھتا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے 20 سال میں خطے میں امن اور استحکام کے لیے کام کیا ہے۔
دوران دورہ دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل اور موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو کی ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں مشترکہ تحقیق، ماڈرن سولائزیشن کو فروغ دینا اور اسلامی تعلیمات کے فروغ میں مشترکہ کوششیں کرنی ہیں جبکہ دونوں ممالک کے حکام اعلیٰ سطح پر سیاسی اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر متفق ہوئے ہیں۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ازبکستان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا خیرمقدم بھی کیا ہے اور ساتھ ہی دونوں ممالک کی بڑی جامعات ، تحقیقی اداروں ، لائبریریوں اور عجائب گھروں کے مابین تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
واضح رہے وزیر اعظم عمران خان نے ازبک صدر کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی ہے جبکہ ازبک صدر نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے تاہم تاریخ کا تعین جلد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News