ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)7 کا آغاز 27 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے ہوگا،مجموعی طور پر 34 میچز پر مشتمل ٹورنامنٹ کھیلاجائے گا۔
ایونٹ 7 فروری تک کراچی جبکہ 10سے 27 فروری تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا تاہم 2016 سے شروع ہونے والی لیگ کے اب تک مکمل ہونے والے چھ ایڈیشنز میں شائقینِ کرکٹ کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔
ایونٹ کا پہلا ایڈیشن مکمل طور پر متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا،دوسرے ایڈیشن کا آغاز یو اے ای سے اور اختتام قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوا۔
لیگ کی مرحلہ وار پاکستان واپسی میں تیسرے اور چوتھے ایڈیشن کے کردار سے انکار ممکن نہیں،یو اے ای سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے تیسرے ایڈیشن کے دو ایلیمنٹرز لاہور اور فائنل کراچی میں کھیلا گیا،اس ایڈیشن میں چھٹی ٹیم،ملتان سلطانز کو بھی لیگ کا حصہ بنالیا گیا۔
چوتھے ایڈیشن کا آغاز بھی متحدہ عرب امارات سے ہوا تاہم دوسرا مرحلہ کراچی میں منعقد ہوا، جہاں فائنل سمیت کْل آٹھ میچز کھیلے گئے۔
پانچویں ایڈیشن کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گئے، چھٹے ایڈیشن کا آغاز کراچی سے ہوا مگر کوویڈ 19 کی صورتحال کے باعث ایونٹ کو ابوظہبی منتقل کرکے مکمل کیا گیا۔
لیگ کے افتتاحی ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 175 رنز کا ہدف محض چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
51 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈین اسمتھ کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔
ٹورنامنٹ میں 329 رنز اور 11 وکٹیں حاصل کرنے پر کراچی کنگز کے آل راؤنڈر روی بوپارہ کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔
لاہور قلندرز کے عمر اکمل نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ335 رنز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے آندرے رسل نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔
لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے، جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 90 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
11 گیندوں پر 28 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔
ٹورنامنٹ میں 353 رنز بنانے پر پشاور زلمی کے کامران اکمل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا،وکٹوں کے پیچھے 11 شکار کرنے پر انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر بھی قرار دیا گیا تھا۔
کراچی کنگزکے سہیل خان نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔
لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کردوسری مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 149 رنز کا ہدف 19 گیندیں قبل حاصل کیا۔
26 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیلنے پر نیوزی لینڈکے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔
ٹورنامنٹ میں 435 رنز بنانے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈبھی دیا گیا،ان کے ساتھی کھلاڑی فہیم اشرف نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 18 وکٹیں حاصل کیں۔
لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے139 رنز کا مطلوبہ ہدف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے پشاور زلمی کو 8 وکٹوں سے شکست دی۔
تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے پر نوجوان فاسٹ باؤلر محمد حسنین کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔
ٹورنامنٹ میں 430 رنز بنانے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلیا کے شین واٹسن کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔
پشاور زلمی کے حسن علی نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 25 وکٹیں حاصل کیں۔
لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کراچی کنگز نے 135 رنز کا مطلوبہ ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے لاہور قلندرز کو شکست دی۔
49 گیندوں پر 63 رنز کی اننگز کھیلنے پر بابر اعظم کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔
بابراعظم نے ایونٹ کے بہترین کھلاڑی اور ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین کا بھی ایوارڈ اپنے نام کیا۔
لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 17 وکٹیں حاصل کیں۔
لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں ملتان سلطانز نے فائنل میچ میں پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دی،فاتح ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 206 رنز بنائے جس کے جواب میں پشاور زلمی 159 رنز پر ہمت ہار گئی۔
ملتان سلطانز کے صہیب مقصود کو 65 رنز کی اننگ کھیلنے پر پلیئر آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی ان کی دسترس میں آیا جنہوں نے ٹورنامنٹ میں 428 رنز بنائے۔
لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نے اس ایڈیشن میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News