تصاویر ۔ پاکستان کے 7 خوبصورت ترین سیاحتی مقامات
سردیوں کی چھٹیاں بلکل قریب ہی ہیں اورآپ لوگ فیملی کےساتھ ان چھٹیوں کوخوبصورت لمحات میں قیدکرناچاہتےہیں۔ لیکن آپ کو جگہوں کےبارےمیں معلوم نہیں ہےتو چلیں آئیےہم آپ کوبتاتے ہیں پاکستان کےچندحسین ترین مقامات کی جنہیں ’جنت نظیر‘ مقامات کہاجائےتوغلط نہ ہوگا۔
1۔سوات
پاکستان کےصوبےخیبرپختون خوامیں واقع وادی سوات کوایشیاء کا’سوئٹزرلینڈ‘ کہاجاتاہے۔ سوات کو یہ خطاب ملکہ برطانیہ کی جانب سے 1961میں پاکستان کےدورے پر دیا گیا تھا۔ سوات ہریالی، بلند پہاڑوں اور صاف شفاف جھیلوں پر مشتمل وادی ہےجو ملک کے سیاحتی ادارے کو ایک بڑی آمدنی فراہم کرنے میں سرفہرست ہے۔
2۔جھیل سیف الملوک
جھیل سیف الملوک پاکستان کے چند حسین ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ جھیل وادی کاغان میں ناران کے قریب واقع ہے۔ یہاں کی سب سے مشہور بات یہ ہے کہ یہاں رات میں ’پریاں اُترتی ہیں‘۔
نیلے رنگ کےصاف و شفاف پانی سے بھر ی اس جھیل کی اصل خوبصورتی اس کا ’آسمان بلند پہاڑوں‘ کے بیچ موجودہونا ہے۔ جھیل سیف الملوک کا پانی اس حد تک صاف ہے کہ اس کے گرد پہاڑوں کا عکس اس پر نمایاں ہوتا ہے جسے دیکھ کر کوئی یقین نہ کرے کہ یہ عکس ہے بلکہ ایسا لگتاہےجیسے جھیل کے اندر پہاڑ ہیں۔
3۔وادی نیلم
وادی نیلم آزاد کشمیر میں واقع ہے۔ اس وادی کے ساتھ ہی بہتے ’دریائےنیلم‘ کی وجہ سے اس کا نام بھی وادی نیلم پڑ گیا۔ اس جھیل کا پانی گہرا نیلا ہونے کی سبب اسے دریائے نیلم کا نام دیا گیا۔
یہ وادی پاکستان کی نہایت خوبصورت ترین وادیوں میں سے ایک ہے، جہاں بے شمار پانی کے چشمے بہتے ہیں، جہاں پہاڑ اور سبزہ بھی موجود ہے۔ نیز ہر قسم کا ’قدرتی حسن‘ یہاں پایا جاتا ہے۔
4۔شنگریلا ریزورٹ (اسکردو)
پاکستا ن کے تفریحی مقامات میں’شنگریلا ریزورٹ‘ بھی شامل ہے جو اسکردو سے کچھ دور واقع ہے۔ اس مقام کی خوبصورتی دراصل وہاں موجود ایک ریسٹورنٹ ہےجو کہ ایک ایئر کرافٹ کی طرز پر بنایا گیا ہے۔
شنگریلا ریزورٹ اسکردو شہر سے بذریعہ گاڑی تقریباً 40 منٹ کی دور ی پرہے۔
5۔عطاآباد جھیل
عطا آباد جھیل کا شمار پاکستان بلکہ ایشیاء کی سب سے خوبصورت ترین جھیلوں میں ہوتا ہے، یہ گلگت سے تقریباََ 120کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے، ہنزہ کی وادی گوجل کی حدود میں ہونے کی وجہ سے اسے ’گوجل جھیل‘ بھی کہا جاتا ہے لیکن یہ عطاآباد جھیل کے نام سے ہی زیادہ مشہور ہے۔
عطا آباد جھیل 2010 میں ہونے والی لینڈسلائیڈنگ کے بعداچانک یہ جھیل اُبھر کر سامنے آئی تھی، مقامی افراد نے اسے خدا کی طرف سےایک نایاب و بہترین تحفہ قرار دیا ہے۔
عطا آباد جھیل کی اصل خوبصورتی موسم گرما میں نظر آتی ہے جب برف تقریباً پگھل چکی ہوتی ہے اور صاف و شفاف پانی دور سے نظر آرہا ہوتا ہے۔
6۔ست پارہ جھیل
پاکستان کی ایک اور خوبصورت ترین جھیل جو کہ 3000 میٹر سے بھی زیادہ بلندی پر ہے، یہ ست پارہ جھیل سکردو سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر دیوسائی جانے والے راستے پہ واقع ہے۔ اس جھیل کا پانی اتنا زیادہ نیلا ہے کہ دیکھنے والا دھوکہ کھا جائے کہ اصلی پانی ہے کہ نکلی لیکن یہ جھیل حقیقت میں اتنی ہی حسین ہے جیسی تصویروں میں نظر آتی ہے۔
7بابو سر ٹاپ، لولو سر جھیل
بابو سر ٹاپ وادی کاغان میں واقع ہےجو کہ بےشماربلند پہاڑوں اور ہریالی پر مبنی ایک خوبصورت مقام ہے۔ بابوسر ٹاپ کی بلندی تقریباً 16 ہزار فٹ ہے، اس کی بلندی کی طرف جاتے ہوئے سطح سمندر سے 11200 فٹ بلند لولوسرجھیل کی سحر انگیزی اور جادوئی کشش آپ کو اپنی جانب کھینچنے لگتی ہے۔
لولوسر دراصل اونچی پہاڑیوں اور جھیل کے مجموعے کا نام ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News