بھارت کے سابق کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے وضاحت کی کہ کرکٹ کی گیند پر تھوک کا استعمال کو واپس آنا چاہیے۔
بھارتی میڈیا کی خبر کے مطابق بھارت کے سابق کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ گیند پر تھوک لگانے کی پابندی کو ختم ہونا چاہیئے، اور کورونا پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب اس پر غور کرنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ عالمی وبائی مرض کورونا کی آمد نے دیگر کھیلوں کی طرح کرکٹ کو بھی متاثر کیا تھا، جس کی وجہ سے ٹیموں کو بائیو ببل کی پابندیاں برداشت کرنا پڑتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : سچن ٹنڈولکر کی پاکستان ٹیم سے متعلق بڑی پیشگوئی
کورونا کے دنوں میں کھلاڑیوں کو ہر سیریز سے قبل قرنطینہ میں رہنا پڑتا تھا اور کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کھلاڑیوں کو مزید پابندیاں جھیلنا پڑتی تھی.
آئی سی سی نے کورونا کے دنوں میں دیگر پابندیوں کے علاوہ گیند پر تھوک لگانے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔
بھارت کے اسٹار سابق کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے آئی سی سی کی جانب سے کورونا کے دوران گیند پر تھوک لگانے کے فیصلے کو درست تسلیم کیا۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ میں طبی ماہر نہیں لیکن گیند پر تھوک لگانے کا قانون واپس آنا چاہیئے، یہ پابندی 2020 میں لگی تھی لیکن ہم اب بہت آگے نکل آئے ہیں اور اب اس پر غور کرنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں : سچن ٹنڈولکر کی بیٹی بالی ووڈ میں انٹری کیلئے تیار
سچن ٹنڈولکر نے مزید کہا کہ اس معاملے کے حفظان صحت کے اصول کو بھی دیکھنا ہو گا، اگر گیند کو بغلوں کے نیچے رکھنا ٹھیک ہے تو پھر تھوک پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے.
سچن ٹنڈولکر کے مطابق جب گیند نئی ہو تو تھوک اہم ہوتا ہے جو بولر کو کافی مدد دیتا ہے، اس سے گیند کے وزن میں عدم توازن آتا ہے جو گیند کو سوئنگ کرنے میں کافی مدد کرتا ہے۔
یاد رہے گیند پر تھوک نہ لگانے کے قانون کے بعد آسٹریلیا کے تیز گیند باز پیٹ کمنز نے بھی مشورہ دیا تھا کہ آئی سی سی گیند کو چمکانے کے لیے مصنوعی موم جیسے مادے کے استعمال کی اجازت دینی چاہیئے، لیکن آئی سی سی نے پیٹ کمنز کی اس تجویز پر کوئی توجہ نہیں دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News