اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن اپنے 5 جی نیٹ ورکس امریکا بھر میں 19 جنوری کو لانچ کرنے جا رہے ہیں۔ لیکن ان کے لانچ کے نتیجے میں 9000 سے زائد کمرشل ہیلی کاپٹر گراؤنڈ ہو سکتے ہیں۔
یہ وائرلیس سروس اونچائی کی پیمائش کرنے والے آلٹی میٹروں کو محدود کر سکتی ہے، جو امریکی قانون کے تحت تمام کمرشل ہیلی کاپٹروں میں پرواز کے لیے فعال ہونا چاہیئے۔
لائف فلائٹ نیٹ ورک کے قائم مقام چیف ایگزیکٹیو آفیسر بین کلیٹن کا کہنا تھا کہ آلٹی میٹرز کے بغیر نواحی علاقوں یا اسپتالوں کے لینڈنگ پیڈز پر اترنا تقریباً ناممکن ہوگا۔
مسئلہ یہ ہے کہ میڈیویک ہیلی کاپٹرز، جو بطور ایمبولینس استعمال کیے جاتے ہیں، کو نواحی علاقوں میں اترنا اور وہاں سے اڑنا ہوتا ہے۔ جس کو کامیابی سے کرنے کے لیے انہیں اونچائی کی پیمائش کی ضرورت ہوتی ہے۔
دیگر کمرشل ہیلی کاپٹر جو دورے کرتے ہیں یا قانون نافذ کرنے والے ادارے استعمال کرتے ہیں، وہ بھی مشکل خطوں میں اترنے کے لیے اس ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں۔
ہیلی کاپٹر ایسوسی ایشن انٹرنیشنل نے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن میں اکتوبر میں درخواست دائر کی جس میں ایئر ایمبولینسز کو 5ج کے جاری ہونے کے بعد اس قانون سے استثنیٰ دینے کے لیے کہا گیا۔
اور جنوری 13 کو ہیلی کاپٹر ایسوسی ایشن کو بالآخر جواب موصول ہوا لیکن انہیں جزوی اجازت ملی۔
تاہم امریکا میں ہزاروں ہیلی کاپٹر ایئر ایمبولینسز ہیں جو ہر سال کم از کم تین لاکھ لوگوں طبی سہولیات تک بر وقت پہنچانے کے لیے کام آتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News