اونٹ، ایک ایسا جانور جسے ریگستان کا گھوڑا کہا جاتا ہے کیونکہ یہ 15 دن تک بغیر پانی کے رہ سکتا ہے۔
انسانوں نے اونٹوں کو کم سے کم 3000 سال سے سواری کے لیے استعمال کیا ہے۔ اونٹوں کو ریگستان پار کرنے کے لیے بہترین طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
اونٹ بہت بھاری بوج اٹھانے کے قابل بھی ہے اور ریگستانی علاقوں میں سامان پہنچانے کے لیے اونٹ کو آج بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اونٹ کا دودھ اور گوشت بھی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے، بلکہ گائے کے دودھ سے بہتر ہوتا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اونٹ انسان کے لئے خطرناک بھی ہوسکتا ہے وہ بھی مرنے کے بعد ؟
اگر نہیں تو ذرا غور کریں کیانکہ اس مضمون میں یہ اونٹ کے حوالے سے دلچسپ اور اہم خبر ہوسکتی ہے۔
ایک مرا ہوا اونٹ انسان کے لئے بےحد نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس کے جسم میں قدرتی طور پر جراثیم کے ساتھ ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین گیس بننے لگتی ہے جو کہ کسی بھی جاندار کے لئے خطرے کا باعث ہے۔
اسکے علاوہ اگر کوئی انسان مرے ہوئے اونٹ کو ہاتھ لگا لے تو اس کا مدافعتی نظام خراب ہوسکتا ہے اور ساتھ ہی ان جراثیم کی وجہ سے جلدی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔
اس لئے اگر اب کبھی کوئی مرا ہوا اونٹ دکھائی دے تو اس کے قریب جانے سے گریز کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News