فرنس آئل پر مبنی مہنگی بجلی پیدا کرنے کے جواز پر سوال اٹھانے کے بعد نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ اضافے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اتھارٹی چئیرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیرصدارت ایک عوامی سماعت کے بعد جاری بیان کہا گیا کہ فیصلہ سماعت کے دوران نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) کے بیانات کے حوالے سے جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا۔
اضافے کی صورت میں صارفین پر30 ارب سے زائد اضافی بوجھ پڑے گا۔ بجلی کی قیمتوں اضافہ کی درخواست دسمبرکے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دسمبر2021 میں 8 ارب 52 کروڑیونٹ بجلی پیدا ہوئی، بجلی کی پیداوارلاگت 73 ارب 84 کروڑروپے رہی، 22 روپے 24 پیسے میں فرنس آئل سے مہنگی ترین بجلی پیدا کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان
نیپرا حکام نے بتایا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 2 ارب 61 کروڑ روپے اور ایل این جی کی قلت سے 2 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑا ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں 17 فیصداضافہ ہوا جبکہ صنعتوں کی جانب سے بجلی کی کھپت میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا، اگر عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتیں نہ بڑھتیں تو بجلی کی قیمت میں کمی ہوتی۔
ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے پوچھا کہ ونڈ اور سولر کا شئیر کم کیوں ہورہا ہے، اگر ونڈ اور سولر کے 650 میگاواٹ والے منصوبے مکمل ہوتے تو سستی بجلی پیدا ہوتی۔
سماعت کے بعد نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ اضافے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News