ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ بزرگ افراد جن کا موتیے کا آپریشن ہوا ہوتا ہے ان کو ڈیمینشیا ہونے کے خطرات 30 فی صد تک کم ہو جاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کے سائنس دانون نے 65 برس سے اوپر 3000 سے زائد افراد کو پرکھ یہ نتیجہ اخذ کیا۔
جب یہ تحقیق شروع کی گئی تھی اس میں شریک کسی بھی فرد میں یاد داشت اڑا لے جانے والی بیماری نہیں تھی۔ ان شرکاء کو تقریباً 10 سال دیکھا گیا۔
جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ تعین نہیں کیا گیا کہ کیسے یہ عام سی سرجری ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کر دیتی ہے۔
لیکن محققین نے یہ دعویٰ کیا کہ ہو سکتا اس کی وجہ یہ ہو کہ موتیا ہونے کی صورت میں اہم خلیوں تک ’نیلی روشنی‘ نہیں پہنچتی ہو۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ نیلی روشنی شاید ریٹینا پر موجود خلیوں کو دوبارہ فعال کرتے ہیں جن کا تعلق ذہن اور نیند کے معاملات سے ہوتا ہے۔
تحقیق کی رہنماء محقق ڈاکٹر سیسیلیا لی کا کہنا تھا کہ اس قسم کا ثبوت ایپیڈیمیولوجی کے لیے بہت اچھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعی دلچسپ ہے کیوں کہ کسی دوسرے میڈیکل تحقیق میں بزرگ افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرنے کا اتنا مضبوط تعلق سامنے نہیں آیا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ یہ معلومات واضح کرتی ہے کہ آنکھوں اور دماغ کے درمیان تعلق ڈیمینشیا کو کیسے متاثر کرتا ہے اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
موتیا دراصل آنکھ کے لینس پر دھندلاہٹ آجاتی ہے، جس کی عمومی وجہ عمر کا بڑھنا ہے۔
برطانیہ میں سالانہ تین لاکھ سے زائد موتیے کے آپریشن ہوتے ہیں جبکہ امریکا میں 20 لاکھ سے زائد آپریشن ہوتے ہیں۔
جبکہ اندازاً 8.5 لاکھ برطانویوں اور 62 لاکھ امریکیوں سے زائد افراد ڈیمینشیا میں مبتلا ہیں۔
محققین نے 3038 رضا کاروں کی نگرانی کی جن میں موتیے یا گلوکوما کی تشخیص ہویہ تھی۔
شرکاء کی اوسط عمر 74 برس تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News