خواتین میں عمر بڑھنے کے ساتھ کئی طرح کے امراض جنم لینے لگتے ہیں تاہم متوان غذا، بھرپور نیند، ذہنی دباؤ سے دوری اور باقائدہ ورزش سے ان امراض سے نہ صرف بچا جاسکتا ہے بلکہ ان کے خطرات کو کم بھی کیاجاسکتا ہے ان امراض میں اوسٹوپروسیس اور چھاتی کا سرطان سب سے عام ہیں۔
چھاتی کا سرطان خواتین میں سب عام کینسر میں سے ایک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہر آٹھ میں سے ایک عورت کو زندگی میں چھاتی کے سرطان ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ چھاتی کے سرطان کی بہت سے وجوہات ہیں جن میں ہارمون کا عدم توازن، ناقص غذا، مختلف اقسام کا نشہ، ذہنی تناؤ شامل ہیں تاہم یہاں کچھ ایسے عوامل کا ذکر بھی کیا جارہا ہے جن کا جاننا نہایت ضروری ہے۔
عمر
خواتین کی عمر بڑھنے کے ساتھ چھاتی کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکن کالج آف اوبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹ 40 برس کے بعد تمام خواتین کو سال میں ایک بار میموگرام کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ برقت تشخیص کی جاسکے۔
موروثیت یا جین
ایسی خواتین جن کے خاندان میں پہلے ہی یہ بیماری کسی کو ہوچکی ہے تو ایسی صورت میں یہ خطرہ دیگر خواتین کی نسبت بڑھ جاتا ہے۔
تابکاری
بچپن یا جوانی میں جسم کے اس حصے میں کسی قسم کی تابکاری علاج کی غرض سے استعمال کی گئی کینسر کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
مینوپاز
اگرکسی خاتون کا مینوپاز 55 سال کے بعد شروع ہوتو ان میں بھی اس بیماری کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
بچے کی پیدائش کی عمر
30 سال کی عمر کے بعد بچے کو جنم دینا آپ کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔
حمل
وہ خواتین جو کبھی حاملہ نہیں ہوئیں ان میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو ایک یا زیادہ بار حاملہ ہوئیں ہیں۔
ہارمون تھراپی
بڑھتی عمر یعنی مینوپاز کے بعد اکثر خواتین جسم میں ہارمون کوتوازن میں رکھنے کے لیے ہارمون تھراپی، خاص طورپر ایسی جو ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کو یکجا کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں، بعض قسم کے چھاتی کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔
موٹاپا
زیادہ باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی ) پوسٹ مینوپاسل خواتین میں چھاتی کے کینسر کے زیادہ خطرے سے منسلک ہوتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اضافی چربی کے خلیے، جو ایسٹروجن بناتے ہیں، چھاتی کے سرطان کے زیادہ خطرے کے لیے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔
تاہم صحت مند طرز زندگی اپنا کر اس بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں، کوشش کریں بڑھتی عمر میں ان باتوں کا زیادہ خیال رکھیں تاکہ ایک صحت مند زندگی گزار سیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News