دنیا بھر میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک ترین کورونا وائرس نے ہزاروں افراد کو موت کی نیند سلا دیا ہےاور لوگوں کے دل ودماغ میں ایک خوف طاری ہو چکا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلتے ہی سائنسدانوں کی جانب سے اس وائرس کا خاتمہ کرنے والی ویکسین بنانے کے لیے دن رات کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ سائنسدان اس وائرس سے متعلق دیگر مختلف پہلوؤں پر بھی تحقیق کررہے ہیں۔
برطانیہ میں سائنسدانوں کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ یہ وائرس پلاسٹک، دھات، فضا اوردیگر سطحوں پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔
حال ہی میں امریکی سائنسدانوں کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں یہ بات پتہ چلی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے جانے کے بعد بھی یہ وائرس اس کمرے میں کئی گھنٹوں تک موجود ہوتا ہے۔
سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مریضوں کے جانے کی کافی دیر بعد بھی اس جگہ کی فضاء میں وائرس پایا گیا۔
امریکی سائنسدانوں نے بتایا کہ کورونا وائرس اسپتال کے کوری ڈور، مریضوں کے کمرے جب کہ ایسے کمرے جہاں اسٹاف کا مسلسل آنا جانا لگا ہوتا ہے وہاں بھی پایا گیا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف نیبراسکا کے محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ میڈیکل ورکرز کا حفاظتی لباس پہننا کتنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 42 ہزار سے زائد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News