
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردارای نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پتا ہونا چاہیئے کہ بجٹ خوشحالی کا ہے یا پھر تباہی کا ہے۔
خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس انداز سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا یہ سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے ، حکومتی بینچوں سے اپوزیشن لیڈر پر حملے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بجٹ منظوری کے موقع پر بھی ایسی ہی صورتحال رہی ، جناب اسپیکر آپ نے کل ہم سے ووٹ کا حق چھینا تھا۔
قوم کو پتا ہونا چاہیئے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف ہیں اور کون حامی ہیں۔
بلاول بھٹو نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کے لیے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا، آپ نے لابیز کو سیل کرنے کی درخواست کو نہیں مانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے پوری کوشش کی کہ حکومت 172 ووٹ پورے کرے ، پورے پاکستان نے دیکھا ہے کہ بندے پورے مشکل کرنا حکومت کے لیے کتنا مشکل تھا۔
اسپیکر صاحب آپ دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے۔
بلاول بھٹو نے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے بجٹ سیشن کوسنجیدہ لیا، تھا ، تمام ارکان کی حاضری بھی یقینی بنائی تھی۔
واضح رہے کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوسف تالپورنے دوبارہ گنتی کی درخواست کی توآپ نہیں مانے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News