Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ریکوڈک کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا تاریخی ان کیمرہ اجلاس

Now Reading:

ریکوڈک کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا تاریخی ان کیمرہ اجلاس
بلوچستان اسمبلی

بلوچستان اسمبلی 12 اگست کو تحلیل کیے جانے کا امکان

پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان اسمبلی میں ان کیمرہ اجلاس ہوا۔ 

ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ پراجیکٹ کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا ان کیمرہ اجلاس 10 گھنٹے تک جاری رہا ۔  65 رکنی ایوان کے 42 ارکان ان کیمرہ سیشن میں شریک ہوئے۔

 ریکوڈک پراجیکٹ کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا ان کیمرہ سیشن بہت سے سوالات چھوڑ گیا۔ وکلا برادری نے پراجیکٹ کی تفصیلات خفیہ رکھنے کے خلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جب کہ اپوزیشن سمیت حکومتی اتحادیوں کی جانب سے بھی ریکوڈک معاملے پر ٹروتھ کمیشن بنانے کے مطالبات سامنے آئے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق ان کیمرہ بریفنگ کا مقصد عوامی نمائندوں کو قومی اہمیت کے حامل منصوبے پر اعتماد میں لینا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان اور وفاقی اداروں نے ایوان کو بریف کیا۔ بلوچستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان اسمبلی میں ان کیمرہ بریفینگ کا اہتمام کیا گیا۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت بند کمروں میں فیصلے کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔ ریکو ڈک سمیت تمام اہم صوبائی امور پر مشاورت سے فیصلے ہوں گے۔

Advertisement

فیصلوں میں اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے جب کہ صوبے کے تمام فیصلے اپوزیشن ، پارلیمانی پارٹیوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ہی کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ میر قدوس بزنجو نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ریکوڈک معاہدے میں کچھ خفیہ نہیں، عوام کے نمائندوں کو معزز ایوان میں پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا گیا ہے،  ہم بلوچستان کے نمائندے ہیں ، بلوچستان کے حقوق اور وسائل پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ریکوڈک تانبے اور سونے کی کانیں بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہیں۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی تانبے اور سونے کی کانوں میں سے ایک ہے۔ جس کے پاس 5.9 بلین ٹن تانبے اور سونے کے ذخائر کا تخمینہ ہے۔ آئی سی ایس آئی ڈی ایوارڈ کی مقدار آئی ایم ایف سے ملک کو دیئے گئے بیل آؤٹ پیکج کی طرح ہے۔

چاغی ریت کے ٹیلوں سے بھرا 44,748 مربع کلومیٹر رقبہ پر پھیلا ہوا ہے۔ ملک کے 1998 کے جوہری تجربات کی جگہ ہونے کے علاوہ، یہ اپنے بڑے معدنی وسائل کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ جیولوجیکل سروے کے مطابق اب تک یہاں 23 معدنیات کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے، ریکوڈک بلوچستان کے جادوئی پہاڑ ہیں۔

ریکوڈک اور ٹی سی سی( TCC ) کیس میں ملک کے سامنے سب سے اہم مسئلہ صرف ہرجانے کی مقدار کا تعین نہیں کر رہا ہے جو اسے عالمی بینک کے ایوارڈ کے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس آئی سی ایس آئی ڈی (ICSID ) کی تعمیل میں ٹیتھیان کاپر کمپنی کو ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ملک کے لیے اصل چیلنج گورننس کے بحران کی ذمہ داری کو تسلیم کرنا اور اسے قبول کرنا اور مستقبل میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنا ہے۔

عالمی بینک کے سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے بین الاقوامی مرکز آئی سی ایس آئی ڈی  نے جولائی 2019 کے اوائل میں پاکستان پر عائد 6 بلین ڈالر کے بھاری جرمانے کے نفاذ پر روک لگا دی تھی۔ عالمی بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹس آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس آئی سی ایس آئی ڈی کے ٹریبونل نے پاکستان کو ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 4 بلین ڈالر سے زائد کا ہرجانہ اور پری ایوارڈ سود کے علاوہ 1.7 ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

Advertisement

ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق پاکستان نے ٹیتھیان کاپر کمپنی کو ریکوڈک چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر کی لیز پر دینے سے غیر قانونی طور پر انکار کر دیا۔ ٹی سی سی نے پاکستان پر سزا کے نفاذ کے لیے پانچ مختلف ممالک کی عدالتوں سے بھی رجوع کیا۔ گزشتہ سال نومبر میں پاکستان نے مختلف بنیادوں پر ایوارڈ کی منسوخی کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ پاکستان کی درخواست کے اندراج کے ساتھ ملک کو ایک عبوری ستارہ دیا گیا تھا۔

ریکوڈک کے حوالے سے ان سیشن اجلاس کے علاوہ خفیہ معاہدوں کو پریس کے حوالے کرنے کے مطالبے سامنے آئے ہیں۔

سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر سینٹر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے قیمتی معدنی دولت ریکوڈک کو ہتھیانے کے لئے معدنیات کی تلاش کی ایک اور کمپنی تشکیل دی جائے گی  جو ایک فرنٹ مین کا کردار کرے گی دراصل وہ سابقہ کمپنیوں کا متبادل ہوگا جس کا مقصد اس کمپنی کو فائدہ پہنچاکر اپنے مالی مفادات سمیٹنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے فلور پر وفاق کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی بریفنگ دراصل آئین کے آرٹیکل 172 اور آئل اینڈ گیس کے ریگولیشن 1948 کے منافی ہے۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومت کے اتحادی پاکستان تحریک انصاف نے ریکوڈک کے معاملے پر ٹروتھ کمیشن تشکیل دینے اور معاہدے کو خفیہ نہ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کیا ریکوڈک کے حوالے سے ایک نئے معاہدہ کرنے جارہی ہے یا سابقہ معاہدات سے آگاہی حاصل کررہی ہے یہ کسی نے بھی نہیں بتایا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وزیر خارجہ کا روسی ہم منصب سے یوکرین تنازعہ سفارتی تصفیے سے حل کرنے پر زور
حکومت کی اکثریت کا خمیازہ 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے، یوسف رضا گیلانی
گذشتہ روز قومی اسمبلی میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، یوسف رضا گیلانی
حکومت  پہلے دن سے ناکام ہے، مستقبل ڈارک نظر آ رہا ہے، آصف زرداری
’’آئی ایم ایف کی فرمائش پر منی بجٹ عوام پر ناقابل برداشت کاری ضرب ہے‘‘
ناصر شاہ علی بابا چالیس چوروں کی صف اوّل کے کھلاڑی ہیں، نصرت سحر عباسی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر