اگر فالج اور دل کے دورے کی قبل ازوقت پیشگوئی ہوسکے تو اس سے قیمتی جانیں بچانے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ اب اسی ضمن میں ایک نیا بلڈ ٹیسٹ وضع کیا گیا ہے بہت درستگی سے فالج اور امراضِ قلب کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔
بلڈ ٹیسٹ بتاسکتا ہے کہ اگلے چار برس میں ان دونوں میں سے کونسی کیفیت حملہ آور ہوسکتی ہے۔ اس بلڈ ٹیسٹ سے خون میں بعض پروٹین اور بایومارکرز کی مقدار کو ناپا جاسکتا ہے۔ اس طرح تمام مروجہ مہنگے اور پیچیدہ ٹیسٹ کے مقابلے میں یہ قدرے کم خرچ اور آسان ہے۔ لیکن اس کی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دوگنی درستگی سے پیش بینی کرسکتا ہے۔
بولڈر، کولاراڈو میں واقع بایوٹیکنالوجی کمپنی سوما لاجک نے برسوں کی محنت سے یہ ٹیسٹ بنایا ہے۔ ڈاکٹروں نے اسے پرسنلائزڈ یا ذاتی اور شخصی علاج کی جانب ایک اہم پیشرفت قرار دیا ہے کیونکہ اس کیفیت کی بنا پر ڈاکٹر ہر مریض کا منفرد انداز سے علاج وضع کرسکیں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ میں چار مقامات پر اس ٹیسٹ کو استعمال کیا جارہا ہےاور امریکہ کے بعد پہلے برطانیہ میں یہ ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی۔
تاہم اس کی پشت پر مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا نمایاں کردار ہے۔ اس ضمن میں کمپنی نے کل 23 ہزار مریضوں کے خون کے نمونوں کا ڈیٹا شامل کیا ہے جن میں کل 5000 مختلف پروٹین کو پڑھا گیا ہے۔ اس طرح مشین لرننگ ان کی بنا پر بتاتی ہے کہ کن نمونوں کے خون والوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
اس طرح خطرات اور مضر پروٹین کو دیکھتے ہوئے فالج اور امراضِ قلب کے در پر کھڑے خواتین و حضرات ورزش، طرزِ زندگی اور ادویہ سے خود کو ان جان لیوا امراض سے دور رکھ سکتے ہیں۔ پھر سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ان دونوں امراض کا مؤثر اور شافی علاج موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News