کرس جارڈن نے کہا ہے کہ وہ 17 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں مگر دورہ پاکستان تاریخی لمحہ ہے۔
تفصیلات کے مطاب انگلینڈ کی پیس بیٹری کے اہم رکن کرس جارڈن ان کھلاڑیوں میں شامل تھے جنہوں نے پی ایس ایل کے 2017 کے دوسرے سیزن میں پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے پہلا قدم رکھا تھا۔
پی ایس ایل 2017 کے فائنل میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان لاہور میں میچ کھیلا جانا تھا۔
کرس جارڈن نے ڈیوڈ ملان کے ساتھ مل کر فائنل کھیلنے کا انتخاب کیا، جب کیون پیٹرسن اور لیوک رائٹ جیسے کھلاڑیوں نے سفر نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کرس جارڈن انگلینڈ کے آخری دورے کے بعد پاکستان کی سرزمین پر کھیلنے کے لیے واپس آنے والے پہلے انگلش کھلاڑی بن گئے۔
کرس جارڈن نے خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک موقع تھا کہ اپنے آپ کو اس سے تھوڑا سا باہر نکالیں، ایک قوم کے طور پر پاکستان کے بارے میں سوچیں اور یہ کہ وہ اتنے عرصے سے بین الاقوامی کرکٹ سے کیسے محروم رہا۔
کرس جارڈن نے پاکستان کے پہلے دورے کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ سفر کا پروگرام اور سیکیورٹی کی تفصیلات واقعی اچھی طرح سے ترتیب دی گئی تھیں اور مجھے ہوائی جہاز پر چھلانگ لگانے اور کچھ نیا تجربہ کرنے میں زیادہ خوشی ہوئی۔
کرس جارڈن انجری کے باعث پاکستان کا دورہ کرنے والے موجودہ دستے کا حصہ نہیں ہیں۔ تاہم انہیں یقین ہے کہ دورہ انگلینڈ پر پاکستان کے پرجوش ہجوم کی جانب سے جوش و خروش سے ردعمل ملے گا۔
کرس جارڈن کے مطابق وہ پاکستان میں کافی عرصے سے اس دن کا بے حد انتظار کر رہے تھے۔ یہ دورہ ایک بہترین ماحول میں ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان میں کرکٹ کا جذبہ بہت گہرا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق کرس جارڈن سمجھتے ہیں کہ انگلش اسکواڈ کی پاکستان آمد کا پاکستان میں کیا مطلب ہے، “لڑکوں کو بہت پرتپاک استقبال کی توقع رکھنی چاہیے، وہاں کے شائقین کچھ ایسے ستاروں کو دیکھ کر بہت خوش ہوں گے جنہیں انہوں نے صرف دور سے ہی دیکھا ہوگا۔
کرس جارڈن نے مزید کہا کہ یہ ہجوم کو خوش کرنے سے زیادہ ہے اوران کا خیال ہے کہ یہ کرکٹ کے کھیل کے لیے بھی ایک خدمت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News