وفاقی حکومت نے نادرا ممبران کے خلاف انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے وزارت داخلہ کی سمری کی منظوری لی گئی، نادرا نے بجٹ کی منظوری وفاقی حکومت سے نہیں لی جبکہ نادرا نے ہر سال کا سرپلس منافع بھی قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا۔بجٹ کی عدم منظوری اور سرپلس منافع جمع نہ کرانا نادرا آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔
وفاقی حکومت نے جن 6 نادرا ممبران کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا ہے ان میں سلطانہ محمود ، وسیم سہیل، ہاشمی سید، محمد عامر، عامر بشیر اور ریاض عنایت شامل ہیں۔
انکوائری نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 26 اور 26 اے کی خلاف ورزی پر کی جائے گی، وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دے دی۔
اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان نے پرنسپل سیکریٹری گورنر پنجاب نبیل اعوان کو انکوائری آفیسر تعینات کردیا ہے جو تحقیقات کریں گے کہ بجٹ کی منظوری کیوں نہیں لی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News