Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

برازیل میں خوفناک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ

Now Reading:

برازیل میں خوفناک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ

برازیل کی ریاست ساؤ پاؤلو میں گزشتہ ہفتے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 فروری کو بڑھ کر 44 ہو گئی ہے جبکہ امدادی کارکن زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے جنوب مشرقی ریاست ساؤ پالو کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جہاں درجنوں افراد لاپتا ہیں۔ ساؤ پالو سے تقریباً 200 کلومیٹر (120 میل) جنوب مشرق میں واقع ساؤ سیباسٹیاؤ شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جس میں 40 میں سے 39 متاثرین ہیں۔

Advertisement

صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے مقامی حکام، جنہوں نے بتایا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہونے کے بعد کچھ علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، سے ملاقات سے قبل نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ہیلی کاپٹر میں ساؤ سیباسٹیاؤ کا فضائی جائزہ لیا۔

21 فروری کو ایک بیان میں ریاستی حکومت نے کہا کہ تقریباً 2500 افراد تباہی سے بے گھر ہو چکے ہیں اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ علاقے میں کئی سڑکیں بھی مٹی کے تودے گرنے سے بند ہیں۔

گیبریل بوناوائڈس جو تباہی کے وقت دوستوں کے ساتھ کرائے کے مکان میں تھے، نے اے ایف پی کو بتایا کہ، ’’کہیں جانے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ ہم نے گاڑی وہیں چھوڑ دی اور کشتی سے واپس آنا پڑا‘‘۔

ساؤ سیباسٹیاؤ کا قصبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 44 میں سے 43 اموات ہوئیں جب کہ کیچڑ اور ملبے کا ایک طوفان شہر میں بہہ گیا جس سے مکانات ڈوب گئے اور رہائشی افراد نے علاقے سے باہر پناہ لی۔

یہ سیلاب اس وقت آیا جب قصبے میں صرف 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 600 ملی میٹر (24 انچ) بارش ہوئی۔ نقصان کا جائزہ اور مقامی حکام سے ملاقات کرتے ہوئے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے کہا کہ یہ سانحہ عمارات کی تعمیر کے زیادہ محتاط طریقوں کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

جب سیلاب زدہ علاقوں میں ناقص تعمیر و ترقی جیسے عوامل کارفرما ہوں تو قدرتی آفات زیادہ مہلک ثابت ہو سکتی ہیں۔

Advertisement

ایک اندازے کے مطابق برازیل میں تقریباً 95 لاکھ افراد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچار علاقوں میں رہتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے افراد غریب آبادیوں میں مُقیم ہیں جن کی تعمیرات بھی کمزور ہیں۔

ساؤ پالو کا علاقہ برازیلی تعطیلات کے دوران ایک مقبول مقام ہے جسے کارنیول کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کے مشہور ساحل سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔

متاثرہ علاقوں جیسے ساؤ سیباسٹیاؤ، اوباٹوبا، الہبیلا اور برٹیوگا میں کارنیول کی تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔

حکام نے بتایا کہ اس آفت کے دوران 760 سے زائد افراد اپنے گھروں سے محروم ہو گئے اور 1730 سے  زائد کو عارضی طور پر علاقے سے نکال لیا گیا ہے۔

ساؤ سیباسٹیاؤ(Sao Sebastiao)  کے قریب Juquehy کے مکینوں کو شدید نقصان پہنچا کیونکہ نئی بارشوں کے نتیجے میں مزید لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ 80 کے قریب افراد اپنے گھربار چھوڑ کر چلے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بشکریہ: الجزیرہ

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سندھ حکومت کا منشیات فروش کو پکڑنے کے لیے انوکھا اقدام
اقتصادی پالیسیوں، اصلاحات میں اقتصادی ماہرین ونجی شعبے سے مشاورت کا فیصلہ
آئی ٹی انڈسٹری معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے حکومت کا ساتھ دے، وزیراعظم
عدالت میں زیر سماعت معاملات پر خبریں چلانے پر نئی گائیڈ لائن جاری
صحافی برادری نے ہتک عزت بل 2024 کو سیاہ قانون قرار دیدیا، عدالت جانے کا اعلان
روس نے ہائپر سونک میزائل بنانے والے سائنسدان کو جیل بھیج دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر