برطانوی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ برائے داخلہ اعجاز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ’وہ پاکستانی شہری ہیں انھوں نے ملک کا قانون توڑا ہے۔ اسی لیے ان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جہاں تک پختونوں کی بات ہے، پختون اس حکومت کے ساتھ ہیں۔‘
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ برائے داخلہ نے کہا کہ کوئی ملک کا قانون توڑے گا تو انہیں گرفتار کیا جائےگا،کسی نے قانون توڑا ہے تبھی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گذشتہ دو روز سے پی ٹی ایم کے رہنما منظور پشتین کی گرفتاری اور ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے نتیجے میں پی ٹی ایم کے رہنماؤں کی گرفتاریاں زیرِ بحث ہیں۔ منظور پشتین کو پشاور کے علاقے تہکال سے ملک کے خلاف تقریریں کرنے کے الزام میں اپنی تحریک کے دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا۔ منظور پشتین کی گرفتاری کی یہ ایف آئی آر ڈیرہ اسماعیل خان میں درج کی گئی ہے۔
اس بارے میں اعجاز شاہ نے کہا کہ ’اگر آپ ملک کا قانون توڑیں گے، تو آپ کو گرفتار کیا جائے گا۔ انھوں نے ملک کا قانون توڑا ہوگا تبھی اُن کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اعجاز احمد شاہ کی برٹش ایر ویز کے چار رکنی وفد سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کامؤقف ہےکسی مسئلےکا حل چاہتے ہیں تو میز پر آئیں، جنگ یا لڑائی سے کوئی چیز حل نہیں ہوتی، ہماری جماعت میں پختونوں کی دو تہائی اکثریت ہے اور وزیر اعظم پشتونوں اور قبائلی علاقوں میں اپنے ضلع سے زیادہ مشہور ہیں، عمران خان نے قبائلی علاقوں کا ضم کیا اور پشتونوں کو قومی دھارے میں شامل کیا، ایسا کوئی سیاسی رہنما پہلے نہیں کر سکا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر آپ کسی کو قتل کریں اور مجھ سے آ کربات کریں تو کیا میں آپ کو نہ پکڑوں؟ بات کرنےوالےمصروف ہیں اور قانون سازوں کواپنا کام کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں ریاست مخالف گفتگو کرنے والوں کو پکڑا گیا، وہ ملک کے اداروں کے خلاف غلط الفاظ استعمال کر رہے تھے، احتجاج کے مہذب طریقے موجود ہیں لیکن وہ غلط طریقے سے احتجاج کر رہے تھے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کی برٹش ایر ویز کے چار رکنی وفد سے ملاقات ہوئی ہے۔
برطانوی وفد نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کے اقدامات اور تعاون کے شکر گزار ہیں کیونکہ گزشتہ 7 ماہ میں کسی قسم کی دقت کا سامنہ نہیں ہوا اور امید بھی ظاہر کیا ہے کہ آنے والے وقت میں بھی تعاون برقرار رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News