وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی طارق بشیرچیمہ نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں ہے اور نہ کسی صوبے میں گندم کا بحران ہے۔
وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی طارق بشیر چیمہ نے پریس کانفرس کرتے ہوئے بتایا کہ آٹے اور گندم کی قیمتوں کا تعین صوبائی حکومتیں کرتی ہیں اور صوبوں میں مہنگائی کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا اور گندم کا وفاقی حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، صرف اسلام آباد کی حد تک آٹے کی قیمت کے حوالے سے جوابدہ ہیں اور اسلام آباد کی حدود میں چالیس فلور ملز ہیں،ان فلور ملز کو پنجاب کی جانب سے گندم فراہم کی جاتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں گندم اور آٹے کے بحران کا خدشہ
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں 17 ہزار آٹے کے بیگز کا شارٹ فال ہے اور یہاں 38 ہزار بیگ بیس کلو کے روزانہ چاہیئے ہوتے ہیں ۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سال پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان حکومت نے گندم کی سپورٹ پرائس کا اعلان کیا ہے اور سندھ نے گندم کی سپورٹ پرائس چار ہزار مقرر کی ہے، مزدور آٹا کیسے خریدے گا جبکہ سپورٹ پرائس مقرر کرنے سے پہلے کسان کی لاگت کو دیکھا جاتا ہے لیکن بلاول بھٹو اور وزیر اعظم کی جس دن ملاقات ہو جائے گی اس دن گندم کی قیمت پر مسئلہ حل ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج آٹا 127 سے 130 روپے اسلام آباد میں فروحت ہو رہا ہے، ملک میں پہلی بار ہوا چینی سستی ہے اور آٹا مہنگا ہے ۔
مزید پڑھیں: گھی، آٹا، تیل سب عوام کی پہنچ سے دور ہونے لگا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News