خیبرپختونخوا بھر میں 58 ہزار مشکوک قومی شناحتی کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں 58 ہزار مشکوک قومی شناحتی کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ گزشتہ روز پشاور میں کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔
دستاویز کے مطابق محکمہ داخلہ و قبائلی امور خیبر پختونخوا نے نادرا کو جعلی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا کہا تھا اور صوبے میں جعلی پی او آر اور افغان کارڈ بلاک کرنے کے لئے خط نادرا کو ارسال کیا تھا، تاہم نادرا نے جعلی پی او آر کارڈ، افغان کارڈ اور جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بلاک کردیے۔
علاوہ ازیں دارالحکومت پشاور میں 9 ہزار 720 غیر قانونی مقیم افراد کی میپنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے جبکہ متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ڈسٹرکٹ لائیژن کیمٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ کیمٹی میں جعلی شناحتی کارڈز جعلی افغان سیٹیزن کارڈز اور پی او آر کارڈز پر ہر ضلع فیصلہ کرکے حتمی فہرست نادرا کے ساتھ شیر کریں تاہم بلاک کارڈز کی تفصیلات کے حوالے تمام ڈپٹی کمنشرز کو پانچ دن کی آخری ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اب تک 18,000 سے زائد غیر قانونی شناختی کارڈ منسوخ کر دیے ہیں، تاہم نادرا کے مضبوط نظام کے ذریعے 18000 سے زائد غیر قانونی شناختی کارڈز کی نشاندہی اور تنسیخ کی جا چکی ہے جبکہ نادرا دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کوآرڈینیشن اور جانچ پڑتال کے سخت اقدامات کے تحت اصلاح کے لئے ہر ممکن کوششں کر رہا ہے۔
دوسری جانب شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات کے غیر قانونی اجراء کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے، تاہم اپریل 2023 میں ہونے والی سائبر سیکیورٹی کی خلاف ورزی کے پیش نظر نادرا سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
مزید برآں وزارت داخلہ نے نادرا کو جعلی پاکستانی پاسپورٹس رکھنے والے ساڑھے 12 ہزار افغان باشندوں کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے جعلی شناختی کارڈ کے حامل افراد اور مجرمان سے متاثر ہوتا آیا ہے، جعلی شناختی کارڈ اور دیگر سرکاری دستاویزات بنوانے کا بنیادی مقصد ملکی سیکیورٹی اور استحکام کو نقصان پہنچانا ہوتا ہے، دیگر ممالک کی طرح یہ مسئلہ پاکستان کے لئے بھی مستقل تشویش کا باعث ہے، مختلف بیرونی عوامل مثلاً جعلی دستاویزات، کوائف کی تصدیق کا طریقہ کار اور قانون کی پاسداری نہ ہونا جعلی شناختی کارڈ کے اجراء کا باعث بنتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News