سوشل میڈیا پر اکثر جانوروں کی ایسی ویڈیوز وائرل ہو جاتی ہیں جسے دیکھ کرلوگ حیران ہو جاتے ہیں۔
ایسی ہی ایک ویڈیو چیتے اور تیندوے کی وائرل ہو رہی ہے جس میں تیندوے کے آگے چیتے جیسے طاقتوار اور تیز جانورکی شکست صارفین کو حیرت میں مبتلا کررہی ہے۔
سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک تیندوا بہت تیزی سے درخت پر چڑھ گیا جبکہ اس ہی کے پیچھے بھاگتے ہوئے جب چیتے نے درخت پرچڑھنے کی کوشش کی تو وہ بُری طرح ناکام ہو گیا۔
That is how leopard survives in a tiger dominated landscape😊
AdvertisementTigers can easily climb trees,with their sharp and retractable claws providing a powerful grip to hold the tree trunk and climb up. But as they grow old their body weight prevents them to do so.
Stay slim to survive🙏 pic.twitter.com/uePgSwIJcj— Susanta Nanda (@susantananda3) February 14, 2023
وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چیتا بس تھوڑا ہی درخت پرچڑھنے کا سفر طے کرسکا اورمکمل درخت کے اُونچائی تک نہیں پہنچ سکا۔
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بہت سے صارفین کے ذہن میں یہ سوال اُمنگ رہا ہے کہ چیتا تو درخت پرتیز چڑھنے میں مہارت رکھتا ہے تو آخر پھرکیوں یہ اس تیندے سے ناکام ہو گیا؟
اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ یہ چیتا بڑی عمرکا ہے اوراس ہی وجہ سے اس کا وزن بھی زیادہ ہے جس کی وجہ سے اسے اس ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ حقیقت ہے کہ چیتا تیزی سے درخت پرچڑھنے کے فن کو باخوبی جانتا ہے اورتیندوے سے کہی گنا زیادہ طاقتورہوتا ہے لیکن جوں جوں اس کا وزن بڑھتا ہے یہ درخت پراُس مہارت اور آسانی سے نہیں چڑھ سکتا جس طرح یہ وزن کم ہونے پر چڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
https://www.bolnews.com/urdu/trending-on-social-media/2022/11/928918/
اس سے قبل دنیا کا تیز ترین جانور چیتے کی فی گھنٹہ میل رفتار ریکارڈ کی گئی تھی۔
چیتے کو تیز ترین زمینی جانور کا لقب بھی دیا گیا۔
یادرہے کہ چیتا شمالی ، جنوبی اور مشرق میں پایا جاتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چیتا ایک تیز رفتار 70 میل فی گھنٹہ تک پہنچ سکتا ہے۔
مزید متاثر کن بات یہ ہے کہ ، کنارے صرف 3 مختصر سیکنڈ میں 0 سے 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار میں تیز ہوسکتا ہے جو کہ ایک اسپورٹس کار سے بھی بہتر ہے۔
تاہم چیتا دیر تک تیز رفتار کو برقرار نہیں رکھ سکتے ہیں۔ وہ سپرنٹر ہیں ، میراتھن رنر نہیں۔
سب سے بڑا چیتا 136 سنٹی میٹر (53 انچ) لمبی ، 149 سنٹی میٹر (4.9 فٹ) لمبا ہوتا ہے اور ان کا وزن 21 سے 72 کلو گرام (46 اور 159 پاؤنڈ) کے درمیان ہوتا ہے۔
اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ دوڑ لگاتا ہوا چیتا ’پچھلے پہیوں کی طاقت پر چلنے والی کار کی طرح ہے‘۔
جاپانی تحقیق کاروں نے بلی کے خاندان کے اس بڑے جانور کے پٹھوں کے ریشوں یا فائبر کی طاقت کی پیمائش کی ہے تاکہ اس کی ریکارڈ رفتار کے راز کا پتہ لگایا جا سکے۔
گھریلو بلی اور کتے سے چیتے کے پٹھے کا موازنہ کرتے ہوئے سائنسدانوں نے یہ بتایا کہ چیتے میں حرکت دینے والی مخصوص قوت ان کے پچھلے پٹھوں میں پوشیدہ ہے۔
اس مطالعے میں پہلی بار چیتے کے جسم کے تمام حصوں کے پٹھوں کے ریشوں یا فائبر کی جانچ کی گئی ہے۔
اس ریسرچ پیپر کی معاون مقالہ نگار اور جاپان کی یاماگوچی یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر ناؤمی واڈا نے کہا تھا کہ ’چیتے کی دوڑ کو سمجھنے کے لیے ان کے پٹھوں کا مطالعہ ناگزیر ہے‘۔
انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پٹھوں کے مختلف قسم کے ریشے مختلف اقسام کے کاموں لیے موزوں ہوتے ہیں۔
تمام جانوروں میں ٹائپ ون فائبر تھوڑی قوت فراہم کرنے کا باعث ہوتا ہے لیکن تھکان کو زیادہ برداشت کرتا ہے اور انھیں چہل قدمی اور بہتر ڈھنگ سے چلنے میں معاون ہوتا ہے۔
ٹائپ ٹو اے قسم کا فائبر تیز قدموں سے چلنے میں معاون ہوتا ہے اور ٹائپ ٹو ایکس یا ’فاسٹ‘ فائبر زیادہ قوت پیدا کرنے کے عمل میں کام آتا ہے جس سے تیز دوڑنے اور جست لگانے میں مدد ملتی ہیں لیکن اس میں زیادہ قوت برداشت نہیں ہوتی ہے۔
چیتے کے مختلف پٹھوں کے فائبر کی جانچ سے جانوروں کے دوڑ لگانے کی قوت کے بارے میں کافی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔
چیتے کی فائبر کی پیمائش میں یہ پایا گیا ہے کہ پنجوں کے عضلے کے فائبر زیادہ تر ٹائپ ون ہیں جبکہ پچھلے پاؤں کے پٹھوں میں زیادہ تر ٹائپ ٹو ایکس فائبر ہیں۔
ڈاکٹر واڈا نے کہا تھا کہ ’چیتوں میں آگے کے پیروں کے کام اور پیچھے کے پیروں کے کام میں واضح فرق ہے۔‘
واضح رہے کہ ڈاکٹر واڈا نے مزید بتایا کہ ’یہ ایک دلچسپ بات ہے کہ چیتے کے پچھلے قدموں میں زیادہ فاسٹ فائبر نہیں ہوتے ہیں جبکہ اگلے قدموں میں یہ زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ چیتا اپنی رفتار، مڑنے یا گھومنے اور رکنے کے عمل کو اس کے ذریعے ہی کنٹرول کرتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News