لوک سبھا مین آرٹیکل 370 پیش کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا جس میں اپوزیشن رہنما پی چدم برم نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو تاریخی غلطی قرار دیاجبکہ انہوں نے مزہد کہا کہ یہ بھارت کیلئے بلیک ڈے ہے۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا ، بھارتی وزیرداخلہ کی آرٹیکل 370 اور 35 اےمنسوخ کرنے کی تجویز دی۔
دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی مودی سرکار کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاہ قانون کو عددی طاقت کی بنیاد پر منظور کروا کر آئین کی توہین کی گئی ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے اور وقتی کامیابی پر خوشی سے نہال بی جے پی کو مستقبل میں شرمندگی اور پچھتاوے کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔
کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن نے لوک سبھا کی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تسلیم کرلی اور کہا کہمقبوضہ کشمیر پر آرٹیکل 370 اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
دوسری جانب راہل گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کشمیری رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ قوم افراد سے بنتی ہے، زمین کے ٹکڑے سے نہیں جبکہ ایگزیکٹو پاور کے غلط استعمال سے ہماری قومی سلامتی پر بہت زیادہ خطرات پیدا ہونگے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بل کو تسلیم نہیں کرتے اور ہر سطح پر متنازع بل کیخلاف آواز اُٹھائیں گے اتنی اہم اور بڑی قانون سازی یک طرفہ طور پر محض عددی اکثریت کی بنیاد پر نہیں کی جا سکتی اس معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جانا چاہیئے تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News