دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی شرائط کے مطابق دنیا بھر سے قحط سالی کے خاتمے کے لئے منصوبہ پیش کردیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کے خوراک کے پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلی نے منصوبہ پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 6.6 بلین امریکی ڈالر کی مدد سے 42 ملین افراد کو قحط سے بچایا جاسکتا ہے۔
The world is on fire. I’ve been warning about the perfect storm brewing due to Covid, conflict, climate shocks & now, rising supply chain costs. IT IS HERE. 45M lives are at stake—and increasing daily. If you don’t feed people, you feed conflict, destabilization & mass migration. pic.twitter.com/VotIZlEAGE
— David Beasley (@WFPChief) November 15, 2021
ڈیوڈ بیزلی نے مزید کہا ہے کہ اس منصوبے کے متعلق ہم مزید بات کرنے کو تیار ہیں کیونکہ دنیا بھر میں قحط سالی بڑھتی چلی جارہی ہے اور اس کے لئے اقدامات ضروری ہیں۔
This hunger crisis is urgent, unprecedented, AND avoidable. @elonmusk, you asked for a clear plan & open books. Here it is! We’re ready to talk with you – and anyone else – who is serious about saving lives. The ask is $6.6B to avert famine in 2022: https://t.co/eJLmfcMVqE
— David Beasley (@WFPChief) November 15, 2021
اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے خوراک کے پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلی نے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اگر ارب پتیوں کو لوگوں کی مدد کے لیے سامنے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’چھ ارب ڈالر سے چار کروڑ 20 لاکھ افراد کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ یہ بات سمجھنا کوئی مشکل نہیں ہے۔‘
ایلون مسک کے کل اثاثوں کی مالیت 300 ارب ڈالر کے قریب ہے، جس کا دو فیصد چھ ارب ڈالر بنتا ہے۔
مسک نے پیسے دینے کی بات تو کی لیکن ساتھ میں یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اس کی اکاؤنٹنگ اوپن سورس (عوامی) رکھی جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News