جرمنی میں 1992 کے بعد مہنگائی کی شرح اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ایندھن اور ہیٹنگ کی بلند قیمتوں نے تقریباً تین دہائیوں میں پہلی بار نومبر میں جرمن افراط زر کی شرح کو پانچ فیصد سے اوپر دھکیل دیا ہے۔
وفاقی شماریاتی دفتر کے مطابق اشیا اور خدمات کی قیمتوں میں گزشتہ ایک سال کے مقابلے میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تاہم زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ افراط زر کی یہ شرح اب اپنے عروج پر ہے اور آئندہ مہینوں میں اس میں کمی واقع ہوگی۔
حالیہ چند روز سے جرمنی میں تیل کی قیمتوں میں بتدریج کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔
نو منتخب جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے دوران جرمنی نے بہترین طریقے اپنا کر معیشت کو نقصان پہنچنے سے بچایا اور شہریوں کے حقوق کی بھی حفاظت کی گئی اور ایسے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس سے شہریوں کے حقوق متاثر ہوں۔
نو منتخب جرمن حکومت کی اتحادی جماعت کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں افرادی قوت میں کمی کے خاتمے کیلیے سالانہ 4 لاکھ تارکین وطن کی آمد کی حوصلی افزائی کی پالیسی بھی اختیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News