ٹائیفائیڈ ایک متعدی مرض ہے جو ایک مریض سے صحت مند شخص تک پھیل سکتا ہے۔
ٹائیفائیڈ بخار کا سبب جراثیم ’’ سیلمونیلا ٹائی فی ‘‘ ہے جو کھانے پینے کی اشیاء میں گندگی کی وجہ سے پھیلتا ہے۔اس مرض کی مدّت اکیس روز ہے یا اس سے زیادہ بھی رہ سکتا ہے۔
ٹائیفائیڈ بخار میں عام طور پر جسم کے مختلف حصوں (سینہ ، پیٹ یا کمر )پر دانے نکل آتے ہیں جبکہ اس کا مرکز’’ آنتیں‘‘ ہیں جہاں سے اس جراثیم کے بُرے اثرات خون میں شامل ہوتے ہیں۔
پاکستان میں تیزی سے پھیلنے والے ٹائیفائیڈ بخار کی عمومی وجہ گندا پانی پینے اور اس سے کاشت کی گئی سبزیاں ہیں ۔ اس کے علاوہ ٹائیفائیڈ کا مرض ، مریض کے برتن اور کپڑے وغیرہ سے بھی دوسرے شخص تک منتقل ہوسکتا ہے۔
عام طور پر جراثیم کےجسم میں داخل ہونے کے آٹھ سے پندرہ دن کے بعد یہ مرض ظاہر ہوتا ہے تاہم جراثیم کی طاقت اور انسان کی متاثرہ شخص کی قوت مدافعت کے مطابق یہ مدت تین دن سے ایک ماہ تک بھی ہوسکتی ہے۔
ٹائیفائیڈ کی بیماری گرم ممالک ، برسات اور تیز گرم موسم میں زیادہ پھیلتی ہے۔ بچوں اور نوجوانوں کو یہ مرض زیادہ تنگ کرتا ہے۔
ٹائیفائیڈ کی چند بڑی علامات میں تیز بخار،جسم میں کمزوری، سر میں درد، قبض یاپھر اسہال،بھوک کا نہ لگنا،بدن میں خشکی،سانس لینے میں مشکل،چہرے کا زرد پڑنا شامل ہیں۔
یوں تو ٹائیفائیڈ کے علاج کے لیے مختلف طریقہ علاج (ہربلز اور ایلوپیتھک ) موجود ہیں تاہم ایسی کسی بھی علامت کے ظاہر ہونے پر خود سے کوئی دوا لینے کے بجائے فوری طور پر کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔
ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے اپنا ہاضمہ درست رکھیں اور اُبلا ہوا پانی استعمال کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News