آج ہم آپکو اُن غذاؤں کے بارے میں بتائیں گے جو یاداشت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
چکنائی والی مچھلی
تیل والی مچھلی اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کا ایک اچھا ذریعہ ہے، اومیگا -3 جسم کے ہر خلیہ کے ارد گرد جھلی بنانے میں مدد کرتا ہے جس میں دماغ کے خلیات بھی شامل ہیں۔
وہ دماغ کے خلیوں کی ساخت کو بہتر بنا سکتے ہیں جسے نیورون کہا جاتا ہے۔
اومیگا 3 ایس کی اعلیٰ سطح والے افراد کے دماغ میں خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوا تھا۔
ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ میں کوکو بین سے بنایا جاتا ہے جس میں فلیونوئیڈز ہوتے ہیں، جو اینٹی آکسیڈنٹ کی ایک قسم ہے۔
اینٹی آکسائیڈنٹس دماغ کی صحت کے لئے خاص طور پر اہم ہیں، کیونکہ دماغ آکسیڈیٹو تناؤ کے لئے انتہائی حساس ہے جو عمر سے متعلق علمی تنزلی اور دماغی بیماریوں میں کردار ادا کرتا ہے۔
کوکو بین یادداشت اور سیکھنے میں شامل دماغ کے کچھ حصوں میں نیورون اور خون کی شریانوں کی نشوونما کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔
وہ دماغ میں خون کے بہاؤ کو بھی متحرک کرسکتے ہیں۔
بیریز
ڈارک چاکلیٹ کی طرح بہت سے بیریز میں فلیونائڈ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، یہ بیریز کو دماغ کے لیے ایک اچھا کھانا بناتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سوزش اور آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کرکے مدد کرتے ہیں۔
بیج اور میوے
زیادہ میوے اور بیج کھانا دماغی صحت کے لیے اچھا ہے کیونکہ ان غذاؤں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔
میوے اور بیج بھی اینٹی آکسیڈنٹ وٹامن ای سے بھرپور ذرائع ہیں جو خلیوں کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے آکسیڈیٹو تناؤ سے بچاتا ہے۔
جیسے جیسے کسی شخص کی عمر بڑھتی ہے، اس کا دماغ آکسیڈیٹو تناؤ کی اس شکل سے دوچار ہوسکتا ہے اور وٹامن ای بڑھاپے میں دماغ کی صحت کی بہتر بنا سکتا ہے۔
اناج
اناج کھانا وٹامن ای کے اثرات سے فائدہ اٹھانے کا ایک اور طریقہ ہے، یہ وٹامن کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔
بلیک کافی
کافی میں موجود کیفین دماغ میں ایڈینوسین نامی مادے کو روکتی ہے جس سے انسان کو نیند آتی ہے۔
کیفین دماغ کی صلاحیت میں بھی اضافہ کر سکتی ہے۔ کیفین دماغ کی اینٹروپی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News