کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے حکومت کی جانب سے حفاظتی کٹس فراہم نہ کرنے پر احتجاج کے دوران پولیس نے لاٹھی چارج کرکے درجنوں ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کاکہناہے کہ ڈاکٹروں کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا جارہا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جائزمطالبات پر پولیس کے لاٹھی چارج کرنے اور ینگ ڈاکٹرز کی گرفتاریوں پر سرکاری اسپتالوں میں بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کا اب ڈیوٹیاں دینا ناممکن ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ حکومت اب خود ہسپتالوں میں مریضوں اور کورونا کو سنبھالے،ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری ہسپتالوں میں بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز کاکہناہے کہ تمام سروس کا بائیکاٹ کرتے ہیں،تشدد کی کارروائی کے بعد خدمات دینے سے قاصر ہیں،ڈاکٹروں کا ایک احتجاج ایک ماہ سے جاری تھا۔
ترجمان نے کہا کہ کرونا سے لڑنے کیلئے ڈاکٹروں کے پاس آلات نہ تھے،ایک ہفتے کے دوران15 سے زائد ڈاکٹر کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح ہر مبینہ کرپشن ہورہی ہے،وزیر اعلیٰ کے سامنے بھی اپنے تحفظات رکھے تھے،ڈاکٹروں کو تین دن کا کہنا گیا لیکن ایک ماہ میں کچھ نہیں ہوا۔
ترجمان کا کہناتھا کہ ڈاکٹروں کو اپنا حق مانگنے پر تشدد کا نشانہ بنایاگیا،سلوٹ پیش کرنے کے بعد ڈنڈے برسائے گئے،اس صورتحال کے بعد نرسز پیرا میڈکس اور ڈاکٹروں کیلئے خدمات دینا ممکن نہیں رہا۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسویس ایشن نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں خدمات کا بائیکاٹ کرتے ہیں،دنیا میں ڈاکٹروں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے یہاں عمل اس کے برعکس ہے۔
واضح رہے کہ ینگ سنیئرڈاکٹروں کے ساتھ ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News