Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

اومیکرون جسم کے کس اعضاء کو متاثر کرتا ہے؟ حیرت انگیز انکشاف

Now Reading:

اومیکرون جسم کے کس اعضاء کو متاثر کرتا ہے؟ حیرت انگیز انکشاف
کورونا

سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے حوالے سے ایک اہم انکشاف کیا ہے کہ یہ پھیپھڑوں کے بجائے گلے پر اثر انداز ہوتا ہے۔

دو برس سے جاری اس وبا کے دوران کورونا وائرس نے جنیاتی طور پر اپنی ہیئت کو کئی بار تبدیل کیا ہے اور اب اس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اومیکرون بہت زیادہ تیزی سے پھیلنے کے باوجود کم جان لیوا ہے کیونکہ یہ کورونا کی دورسری اقسام کی نسبت پھیپھڑوں پر حملہ نہیں کرتا، بلکہ صرف گلے پر اثر انداز ہوتا ہے۔

لندن کالج یونیورسٹی کے وائرلوجی پروفیسر ڈینان پلائے کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون جنیاتی طور پر پہلے وائرس سے کافی مختلف ہے اسی بنا پر یہ جسم کے دوسرے خلیات کو متاثر نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ اومیکرون نظام تنفس کی نالی کے اوپری حصے یعنی حلق کے خلیات پر اثر انداز ہوتاہے اور پھیپھڑوں تک جانے کے بجائے حلق میں ہی اپنی تعداد تیزی سے بڑھاتا ہے اگر یہ وائرس ایک بار کسی فرد میں داخل ہوکر حلق میں اپنی تعداد بڑھاتا ہے تو اس طرح اس کے پھیلنے کی رفتار کئی گنا تیز ہوسکتی ہے یہی وجہ ہے اومیکرون بہت تیزی پھیل رہا ہے۔

Advertisement

کورونا وائرس کی سابقہ اقسام پھیپھڑوں کو زیادہ متاثر کرتی تھی اسی لئے وہ کم متعدی لیکن جان لیوا تھی۔

تاہم اومیکرون سانس کی نالی کے خلیات پر اثرانداز ہوتا اور انہیں زیادہ متاثر کرتا ہے اسی لئے ایسے تمام افراد جو اومیکرون سے متاثر ہوتے ان میں بیماری کی شدت کافی کم ہوتی ہیں اور ہسپتال جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

ماہرین کی ان تمام تحقیق کے بعد عالمی ادارہ صحت کا بھی یہی کہنا ہے کہ ایسے شواہد بلا تعطل سامنے آرہیں ہیں جن کے مطابق اومیکرون نظام تنفس کے اوپری حصے پر اثرانداز ہوتا ہےاسی لئے اس وائرس سے متاثرہ شخص میں بیماری کی شدت پہلے کی اقسام کے مقابے میں بہت کم ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ ڈبیلو ایچ او کے عہدارعابدی محمد کا کہنا تھا کورونا کی دیگر اقسام جوشدید نمونیا کا باعث بنتی ہیں اس کے برعکس اومیکرون سے بیماری کی شدت معمولی ہوتی ہیں۔

عابدی محمد نے اومیکرون سے بیماری کی شدت کم ہو نے کو اچھی خبر قرار دیتے ہوئے ساتھ ہی متنبہ بھی کیا ہے کہ چونکہ یہ متعدی ہے لہذا آئندہ چند ہفتوں میں اومیکرون دنیا کے کئی ممالک پر غالب آجائے گی اور اس کا سب سے خطرہ ان ممالک میں ہوگا جہاں بڑی آبادی ابھی تک ویکسین سے محروم ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ مزید ویکسی نیشن کے لئے عالمی تعاون کی ضرورت ہوگی اور کمرشل سیکٹر پر اس فیصلے کو چھوڑا نہیں جا سکتا۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کونسی بیماری دنیا بھر میں 40 فیصد اموات کی وجہ قرار؟
جلد بڑھاپے سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ غذائیں آج ہی ترک کردیں!
جسمانی وزن میں کمی لانے کے لئے ہر ہفتے کتنی ورزش کرنی چاہیے؟
امراضِ قلب سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو یہ عادت اپنالیں!
چائے اور کافی میں چینی ملانے سے صحت پر کیا اثر پڑتا ہے؟
سائنسدانوں نے یوگا کا ایک چونکا دینے والا فائدہ بتا دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر